اردو

urdu

Woman Allegedly Threatened with Divorce: بی جے پی کو ووٹ دینے پر طلاق کی دھمکی، شوہر کے اہل خانہ نے ایس ایس پی سے جانچ کا مطالبہ کیا

بریلی سے تعلق رکھنے والی خاتون نے اپنے شوہر پر الزام عائد کیا کہ بی جے پی کو ووٹ دینے پر انہیں طلاق دینے کی دھمکی دی جارہی ہے۔ جب کہ شوہر کے اہل خانہ نے خاتون کے بیان کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے ایس ایس پی سے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ Woman Allegedly Threatened with Divorce for Voting for BJP, Husband's family Demands Probe

By

Published : Mar 23, 2022, 5:24 PM IST

Published : Mar 23, 2022, 5:24 PM IST

Woman allegedly threatened with divorce for voting for BJP, husband's family demands probe
بی جے پی کو ووٹ دینے پر طلاق کی دھمکی، شوہر کے اہل خانہ نے ایس ایس پی سے جانچ کا مطالبہ کیا

بریلی میں ایک خاتون نے اپنے شوہر پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے بی جے پی کو ووٹ دینے پر ان کے ساتھ مار پیٹ کرکے گھر سے نکال دیا ہے۔ شوہر بی جے پی کو ووٹ دینے کی مخالفت کرتے ہوئے طلاق دینے کی دھمکی دے رہا ہے۔ جب کہ شوہر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بیٹے نے اپنی پسند کی شادی کی تھی۔ جس کی وجہ سے اہلِ خانہ نے اسے پہلے ہی بے دخل کردیا ہے۔ اب لڑکی جائیداد میں حصہ مانگ رہی ہے۔ جائیداد میں حصہ نہ دینے پر لڑکی نے ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ تاہم عظمیٰ نامی خاتون نے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ’’میرا حق فاؤنڈیشن‘‘ سے رابطہ کیا ہے اور مدد و انصاف کی فریاد کی ہے۔ Woman Allegedly Threatened with Divorce for Voting for BJP, Husband's family Demands Probe

ویڈیو


اس کے برعکس عظمیٰ کے شوہر کے رشتہ داروں نے ایس ایس پی سے پورے معاملے کی تحقیقات کی درخواست کی ہے۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ یہ جھگڑا کافی عرصے سے چل رہا تھا۔ لڑکی کے فریق کے لوگ فیصلہ چاہتے تھے۔ اس سلسلے میں آٹھ دن پہلے پنچایت بھی ہوئی تھی۔ غور طلب ہے کہ متاثرہ عظمیٰ نے جگت پور علاقہ کے رہائشی تسلیم نامی نوجوان کے ساتھ محبت کی شادی کی تھی۔ تسلیم کو اہلِ خانہ نے من پسند کی شادی کرنے پر گھر سے نکال دیا تھا۔ عظمیٰ تسلیم کے اہل خانہ سے جائیداد میں حصہ مانگ رہی ہے۔ لہذا تسلیم کے اہلِ خانہ نے ایس ایس پی سے ملاقات کرکے انصاف کرنے کی درخواست کی ہے۔ ایس ایس پی نے پورے معاملے میں تحقیقات کرانے کے بعد کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔


وہیں درگاہ اعلیٰ حضرت سے متعلق تنظیم ”آل انڈیا تنظیم علمائے اسلام“ کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین کا کہنا ہے ووٹ دینا کسی بھی شخص کا ذاتی اور آئینی حق ہے۔ اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو ووٹ ڈالنے سے روکتا ہے یا کسی خاص جماعت کو ووٹ دینے کا دباؤ بناتا ہے تو یہ ایک غیر آئینی اقدام ہے۔ کوئی بھی شخص کسی بھی پارٹی کو ووٹ دینے کے لیے آزاد ہے۔ جہاں تک طلاق دینے کی دھمکی دینے کا معاملہ ہے تو اس کا مکمل معلومات ہونے کے بعد ہی شرعی صورت میں فیصلہ دیا جا سکتا ہے'۔ لیکن ووٹ ڈالنے کی وجہ سے بھی طلاق دینا غلط ہے۔

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details