رضائی کے کاروبار سے نہ صرف شہر کے کاروباری وابستہ ہوتے ہیں بلکہ گاؤں دیہات کے کاریگر اور کسان بھی شامل ہوتے ہیں لیکن اب یہ کاروبار متعدد وجوہات کے سبب کافی متاثر ہے جس کی وجہ سے سبھی کو مشکلات کا سامنا ہے اور بازار دیگر ملکوں کے درآمد شدہ کمبل آنے سے مقامی رضائی کی مانگ میں کافی کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے آئندہ دنوں میں کپاس کی کھیتی کرنے والے کسانوں کو بھی مشکلات سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔
مشکلات کا عالم یہ ہے کہ اترپردیش کے شہر بنارس کے سگرا علاقے کے رضائی کے کاروباری اکبر علی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'کاروبار نہ چلنے کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کی تعلیم ترک کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں اور اب حالات اتنے بدترین ہوچکے ہیں کہ انہیں دو وقت کے کھانے کے لیے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔