اردو

urdu

By

Published : Jan 28, 2022, 5:11 PM IST

ETV Bharat / state

Candidated Promises: کیا امیدوار وعدوں پر عمل کریں گے

میرٹھ میں جس طرح سے مختلف سیاسی پارٹیوں کے امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل Political Parties Candidates Filing Nomination کرتے وقت اپنی جیت کی دعوے داری پیش کی اس میں ایک بات جو سب سے اہم رہی ان سبھی نے اپنے ایجنڈے میں ترقیاتی کاموں پر زیادہ زور دینے کی بات کہی، کسی بھی پارٹی کے امیدواروں نے صوبے میں قومی ایکتا بھائی چارہ کو قائم رکھنے کی بات نہیں کہی جو بے حد افسوسناک ہے۔

Political Parties Candidates Filing Nomination
Political Parties Candidates Filing Nomination

یوپی اسمبلی انتخابات 2022 UP Assembly Electionکی شروعات مغربی اتر پردیش Western Uttar Pradesh سے 10 فروری کو ہونے جارہی ہے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے لیے پرچہ نامزدگی Nomination for Voting کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ اسی کے تحت میرٹھ کی مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے اپنے اپنے حلقے سے نامزدگی کر الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کی بات کہی۔

Political Parties Candidates Filing Nomination
14 فروری سے 21 فروری تک میرٹھ میں بھی پرچہ نامزدگی داخل کرانے کا کام مکمل کیا جانا ہے۔ میرٹھ کی ساتوں اسمبلی سیٹوں کے لیے اپنا پرچہ داخل کرچکے امیدواروں نے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کی بات کہی ہے۔

پرچہ داخل کرنے والوں میں، سردھنہ اسمبلی سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے امیدوار اتل پردھان نے میڈیا سے کہا کہ بی جے پریوار کو توڑ نے کا کام کر رہی ہے، جس طرح سے آج ملائم سنگھ کے پریوار کی بہو کو بی جے پی شامل کیا ہے وہ ان کی نیت کو صاف بتاتا ہے۔


وہیں ہستنا پور نسشت سے سماجوادی پارٹی کے یوگیش ورما نے کہا کہ وہ ہسنا پور کو دروپدی کے شراپ سے آزاد کرائیں گے، ساتھ ہی اپنی جیت سے وہ یوپی میں ایک بار پھر سے سماجوادی پارٹی کی حکومت بنانے کا کام کریں گے۔ پرچہ داخل کرنے والوں میں، شاہد منظور، کٹھور اسمبلی نسشت سے، بی جے پی کے دنیش کھٹیک ہسنا پور سے۔ سوال خاس سے بی جے پی کے منندر پال سنگھ، سوال سے بی ایس پی کے ننہے میاں، میرٹھ جنوب سے عاپ کے امیدوار اوم دت تیاگی میرٹھ کینٹ سیٹ سے بی ایس پی کے امت شرما و شہر سیٹ سے بی جے پی کے کمل دت شرما نے اپنی اپنی جیت کے دعوے کے ساتھ پرچہ داخل کرایا۔

مزید پڑھیں: Muslim Votes May Be Scattered in the First Phase: کیا یوپی میں پہلے مرحلے میں مسلم ووٹ بکھر سکتے ہیں؟

میرٹھ میں جس طرح سے مختلف سیاسی پارٹیوں کے امیدواروں نے پرچہ داخل کرتے وقت اپنی جیت کی دعوی داری پیش کی اس میں ایک بات جو سب سے اہم رہی ان سبھی نے اپنے ایجنڈے میں ترقیاتی کاموں پر زیادہ زور دینے کی بات کہی، کسی بھی پارٹی کے امیدواروں نے صوبے میں قومی ایکتا بھائی چارہ کو قائم رکھنے کی بات نہیں کہی جو بے حد افسوسناک ہے، اگر ایسا ہی رہا تو وہ دن دور نہیں کہ جب صوبہ کے امن وامان کو ایک بار پھر بڑا خطرہ اٹھانا پڑسکتا ہے، ان رہنماؤں کو صوبے کی گنگا جمنی تہذیب کو بھی بنائے رکھنے کی سمت کام کرنے کی ضرورت ہے اسی وقت صوبے میں ایک اچھا اور صاف ستھرا ماحول بنایا جاسکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details