راہل گاندھی نے ہفتے کے روز ٹویٹ میں کہا ’’اتر پردیش میں ’تشدد‘ کا نام تبدیل کرکے ’ماسٹراسٹروک‘ رکھ دیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک خبرکی کٹنگ بھی پوسٹ کی ہے جس میں لکھا ہے ’’اترپردیش میں سہ مرحلہ پنچایتی انتخابات کے تحت بلاک پرمکھوں کے چناؤ میں آٹھ جولائی کو کاغذات نامزدگی کے دوران کنوج، لکھیم پور کھیری، سیتا پور اناؤ گورکھپور سے تشدد اور خواتین کے ساتھ زیادتی ہوئی‘‘۔
وہیں پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ’’ چند برس قبل ایک عصمت دری کی متاثرہ نے بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ متاثرہ اور اس کے کنبہ کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ آج ایک عورت کا نامزدگی روکنے کے لئے بی جے پی نے تمام حدیں پار کردیں۔ حکومت وہی ۔ سلوک وہی‘‘۔
اتر پردیش: پنچایتی انتخابات میں تشدد، خواتین کے ساتھ بدسلوکی شرمناک
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے اترپردیش میں بلاک پرمکھ کے انتخابات میں نامزدگی کے دوران خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے پیش نظر یوگی حکومت پر حملہ بولا ہے اور کہا ہے کہ ریاست میں افراتفری کا ماحول ہے۔
فوٹو
یہ بھی پڑھیں:
کانگریس کی ریاستی جنرل سکریٹری نے بھی ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں ایک خاتون کو نامزدگی کے لیے جانے سے زبردستی روکنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس کے ساتھ بدتمیزی کی جارہی ہے۔
یو این آئی۔