اتر پردیش کی حکومت نے ٹماٹر فلو، ہاتھ پاؤں اور منہ کی بیماری (HFMD) پر ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس کو ٹماٹر کے سائز کے چھالوں کی علامات سے پہچانا جاتا ہے۔ Uttar Pradesh government issues advisory on tomato flu
ریاست کے 75 اضلاع کے تمام چیف میڈیکل آفیسرز (سی ایم اوز) کے ساتھ شیئر کی گئی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے، " اس بیماری کی روک تھام کے لیے سب سے بہتر کام یہ ہے کہ اپنے آس پاس کی حفظان صحت کو برقرار رکھنا ہے۔
یہ بیماری بنیادی طور پر 10 سال سے کم عمر کے بچوں میں ہوتی ہے، لیکن بالغ افراد بھی اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ٹماٹر فلو کی دیگر وائرل انفیکشنز (بخار، تھکاوٹ، جسم میں درد اور خارش) سے ملتی جلتی علامات ہیں، لیکن اس کا تعلق SARS-CoV2، منکی پوکس، ڈینگی یا چکن گونیا سے نہیں ہے۔
ایسوسی ایشن آف انٹرنیشنل ڈاکٹرز کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر ابھیشیک شکلا ،نے کہا، "بچوں میں اس بیماری کی بنیادی علامات دیگر وائرل انفیکشن جیسے بخار، خارش، جوڑوں کے درد سے ملتی جلتی ہوتی ہیں۔ اس کے لیے مخصوص علاج۔ کوئی دوا نہیں ہے۔ اس لیے بہترین آپشن یہ ہے کہ مناسب حفظان صحت کے اقدامات کو اپنایا جائے۔" Uttar Pradesh government issues advisory on tomato flu
مزید پڑھیں:
ایڈوائزری میں مشتبہ کیسوں سے نمونے لینے کے طریقے اور اسے لیب میں لے جانے کے طریقوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
لکھنؤ کے سی ایم او منوج اگروال نے کہا، "ہم نے تمام طبی اداروں بشمول کے جی ایم یو، ایس جی پی جی آئی، ضلع سطح کے اسپتالوں اور نجی اسپتالوں کو پروٹوکول پر عمل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔"
بھارت میں ٹماٹر فلو کا پہلا کیس 6 مئی کو کیرالہ کے کولم ضلع میں سامنے آیا تھا۔