انہوں نے مکتوب میں کہا ہے کہ مساجد میں صرف پانچ افراد کو نماز پڑھنے کی اجازت دینا غلط ہے کیونکہ پہلے سے ہی مساجد میں پانچ افراد نماز پڑھتے آرہے ہیں، اب مساجد کے کھولنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے جبکہ بازاروں کو کھول دیا گیا ہے اور وہاں پر سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل بھی نہیں ہوپا رہا ہے، تو مساجد کو بھی تعداد کی شرط کے بغیر کھولنے کی اجازت دینی چاہیئے، مساجد میں سوشل ڈسٹینسنگ کا پورا خیال رکھا جائے گا۔
حکومت کے فیصلے پر دارلعلوم نے ناراضگی کا اظہار کیا - مکتوب
سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں واقع دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے حکومت کو مکتوب ارسال کرکے مساجد میں پانچ لوگوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دینے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
حکومت کے فیصلے پر دارلعلوم نے ناراضگی کا اظہار کیا
انہوں نے کہا کہ یہ سمجھ میں نہی آرہا ھے کہ جب بازار کھولے ہوئے ہیں تو مساجد میں بھی اجازت ہونی چاہیے۔پانچ لوگوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دینے کا مطلب ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آج ادارۂ کے مہتمیم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے حکومت کو مکتوب ارسال کرکے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی ہے ۔