ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر میں پولیس کے ذریعہ کسانوں اور عام لوگوں کو ہراساں کرنے کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے مہاویر چوک پر بھارتیہ کسان یونین کے ضلعی دفتر میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
بھارتی کسان یونین کے رہنماؤں کا پولیس کے خلاف تحریک کا اعلان جس میں بی کے یو رہنماؤں نے کہا کہ ضلع کی پولیس ایس ایس پی ابھیشیک یادو کے کنٹرول میں نہیں ہے کیونکہ پولیس، کسانوں اور عام لوگوں کو ہراساں کر رہی ہے اور ان کے ساتھ ناروا سلوک کر رہی ہے۔
ضلع میں لاک ڈاؤن کے پیش نظر بھارتیہ کسان یونین نے تمام پروگرامز ملتوی کردیے تھے اور عالمی تباہی میں تعاون کیا۔ اس وقفہ میں پولیس نے بہت سی جگہوں پر اپنی حدود کی خلاف ورزی کی۔ محنت کش ، کاشت کار جو زراعت کے کام سے باہر نکلے ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور چالان کاٹا۔
بھارتی کسان یونین کے رہنماؤں کا پولیس کے خلاف تحریک کا اعلان لاک ڈاؤن میں چھوٹ کے بعد بھی پولیس نے مختلف کاروائیاں کیں ، ضلع کی پولیس اس وقت اپنی من مانی کر رہی ہے ، عام آدمی کے ساتھ برا سلوک کر رہی ہے اور من مانی کر رہی ہے۔
جسے بھارتی کسان یونین کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کرے گی ، اور یہ بھی کہا کہ پولیس کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا ،بھارتیہ کسان یونین زبردست تحریک شروع کرنے سے گریز نہیں کریگی اس مظاہرے میں سینکڑوں بھارتیہ کسان یونین کے رہنما اور کسان شریک تھے۔