ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں تو لائبریری میں پڑھنے آنے والوں کی تعداد میں اتنا اضافہ ہوا ہے کہ بیٹھنے کی جگہ نہیں مل رہی ہے، اب اس کے لئے دو منزلہ عمارت کی تعمیر ہونے جا رہی ہے۔
تیز رفتار انٹرنیٹ کے باوجود لائبریری کی اہمیت برقرار، متعلقہ ویڈیو آج کے دور میں ہم اطلاعات کے لئے سرچ انجن کو سب سے زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ تعلیمی و تدریسی مواد کے لیے ان ذرائع کو اہم مانا جاتا ہے، لیکن بارہ بنکی میں زمینی حقیقت اس کے بر خلاف ہے۔بارہ بنکی کی عوامی لائبریری میں آ کر پتہ چلتا ہے کہ جدید ترین مشینوں کے اس دور میں لوگوں کی کُتب بینی میں اضافہ ہو رہا ہے۔بارہ بنکی کی لائبریری میں اس وقت 1260 ممبرز ہیں۔ ان میں سے 300 کے قریب ممبرز جنوری سے اب تک اندراج ہوئے ہیں۔جن میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔دراصل یہاں کتابوں کی ورق گردانی کرنے والے طلبا میں دلچسپی کی اصل وجہ یہاں کا پرسکون ماحول ہے۔ زیادہ تر طلبا کو گھر پر پڑھائی کرنے میں وہ سکون نہیں ملتا جو لائبریری میں ملتا ہے۔لائبریری میں بڑھتی طلبہ کے تعداد کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہاں سینیئرز کی کثیر تعداد جمع ہوتی ہے، جو سب ایک ساتھ بیٹھکر پڑھتے ہیں۔ اس سے طلبہ سینیئرز سے متاثر ہوتے ہیں اور ان میں پڑھنے کی للک بڑھتی ہے۔ یہی نہیں طلبہ کو ان سے رہبری بھی حاصل ہوتی ہے۔بارہ بنکی کی عوامی لائبریری میں پڑھنے والوں کی تعداد میں اتنا اضافہ ہوگیا ہے کہ یہاں ایک اور الگ کمرہ بنانے کی تجویز منظور ہو گئی ہے۔ یہی نہیں بجلی کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے چھ لاکھ 40 ہزار کا سولر پلانٹ بھی منظور کرلیا گیا ہے۔وقت خواہ جتنا بھی بدل جائے اور ترقی کی رفتار جتنی بھی تیز ہوجائے، ٹیکنالوجی جتنی آگے نکل جائے لیکن قدیم چیزوں کی اہمیت کبھی کم نہیں ہوتی۔ لائبریری کے تئیں بڑھتی لوگوں کی دلچسپی سے تو یہی اندازہ ہوتا ہے۔