گذشتہ دنوں ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے سابق طلبہ یونین کے عہدیداران کو حراست میں لے لیا، جن میں سابق صدر ایم سلمان امتیاز، سابق نائب صدر محمد سفیان اور سابق سیکریٹری حذیفہ عمر دین کے نام شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی سرکل پر نئی پولیس چوکی کی تعمیر اور کچھ طلبہ پر کی گئی تادیبی کارروائی کے خلاف طلبہ احتجاج کر رہے تھے۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ بلا ثبوت نا صرف طلبہ پر کاروائی کی جا رہی ہے بلکہ ان کے خلاف مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔ ایسے طلبہ پر کارروائی کی جارہی ہے جو یونیورسٹی انتظامیہ کے ذریعے کی جا رہی بد عنوانیوں پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔
طلبہ انہیں سب مسائل پر انتظامیہ سے مل کر مسئلے کا حل نکالنا چاہتے تھے، طلبہ کا الزام ہے کہ انتظامیہ نے انہیں گمراہ کیا اور کسی بھی طرح سے ملاقات کا وقت نہیں دیا جس کے بعد طلبہ میں اشتعال بڑھ گیا۔