مرادآباد:یوپی میں مرادآباد کے گپھنی تھانہ علاقے کی شیو وہار کالونی میں کرائے کے مکان میں رہنے والے ایک کانسٹیبل نے اے کے 47 سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی ختم کر لی۔ کہا جا رہا ہے کہ ان کی بیوی نے کروا چوتھ کا ورت نہیں رکھا تھا۔ جس کی وجہ سے دونوں میں جھگڑا ہو گیا اور نوبت خودکشی تک آگئی۔
اجیت کمار مراد آباد پولیس لائنس میں تعینات تھا۔ پولیس لائن سے ہی کانسٹیبل اجیت کمار کو کوتوالی سی او دیش دیپک سنگھ کے ساتھ ڈیوٹی سونپی گئی تھی۔ اجیت مراد آباد میں ناگپھانی علاقے کی شیو وہار کالونی میں راکیش کمار ورما کے مکان میں کرائے پر رہ رہا تھا۔ کانسٹیبل کے والد پون کمار نے بتایا کہ تقریبا ڈیڑھ سال قبل اجیت کمار کی شادی باغپت کے جونمالا کی رہنے والی چنچل سے ہوئی تھی۔ دونوں کے درمیان کسی نہ کسی معاملے پر جھگڑا ہوا کرتا تھا۔ چنچل تقریباً نو ماہ سے اپنے میکے میں رہ رہی تھی۔ جمعرات کی رات تقریباً 11 بجے ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد اجیت اپنے کرائے کے کمرے میں پہنچا۔
فون پر بیوی کے ساتھ جھگڑا ہوا:
ایس پی سٹی اکھلیش بھدوریا نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اجیت نے اپنی بیوی سے فون پر بات کی تھی۔ بات چیت کے دوران اسے معلوم ہوا کہ اس کی بیوی چنچل نے کروا چوتھ کا ورت نہیں رکھا تھا۔ اس بات پر دونوں کے درمیان فون پر جھگڑا ہوا۔ اس کے بعد اجیت نے سرکاری اے کے 47 سے خود کو گولی مار لی اور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
فائرنگ کی آواز سن کر لوگ پہنچے:
فائرنگ کی آواز سن کر مالک مکان راکیش کمار ورما کے گھر والے بالائی منزل پر چلے گئے۔ جبکہ اجیت کا کمرہ اندر سے بند تھا۔ لوگوں نے کھڑکی سے جھانکا تو دیکھا کہ اجیت کی لاش خون میں لت پت تھی۔ وہاں موجود لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی ہیمراج مینا اور ایس پی سٹی اکھلیش بھدوریا اجیت کے کمرے میں پہنچے۔ فارینسک ٹیم کو بھی موقع پر طلب کر لیا گیا۔ دروازہ توڑ کر مرادآباد پولیس کمرے میں داخل ہوئی اور تفتیش شروع کردی۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی۔ ایس پی سٹی اکھلیش بھدوریا نے کہا کہ تحقیقات میں جو بھی حقائق سامنے آئیں گے اس کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
بیوی کہتی تھی خاندان کو چھوڑ دو:
اجیت کے والد پون کمار کا الزام ہے کہ چنچل اور اس کے والدین اجیت کو ذہنی طور پر ہراساں کر رہے تھے۔ چنچل نو ماہ سے ماموں کے گھر رہ رہی تھی اور اجیت پر خاندان چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈال رہی تھی۔ اگر ایسا نہ ہوا تو بیوی طلاق لینے کی دھمکی دے رہی تھی۔ اس کی وجہ سے کانسٹیبل اجیت ذہنی طور پر پریشان تھا۔
یہ بھی پڑھیں:سی آر پی ایف اہلکار کی مبینہ خودکشی
اجیت کے پاس اے کے 47 کیوں تھی:
کانسٹیبل اجیت کی ڈیوٹی سی او کوتوالی کے پاس تھی۔ درحقیقت تھانوں، پولیس لائنز اور چوکیوں میں تعینات پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد اسلحہ جمع کروانا پڑتا ہے۔ اجیت کو ہمرا کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ اسے کسی بھی وقت ایمرجنسی میں بلایا جا سکتا تھا، اسی لیے وہ ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد سرکاری اے کے۔47 رائفل اپنے ساتھ گھر لے گیا۔