ضلع میں بی جے پی کے رہنما نے وزیر اعظم کو خون سے خط لکھ کر انصاف کی درخواست کی ہے۔ بچے کی موت پر دو سال سے انصاف نہ ملنے پر وزیر اعظم کو خط لکھا گیا ہے۔
انناؤ کے بی جے پی رہنما نے وزیر اعظم مودی کو خون سے خط لکھا بی جے پی رہنما نے خط میں لکھا ہے کہ حکومت انصاف نہیں دے رہی ہے تو مجھے انکاؤنٹر میں مروا دیں۔
دراصل معاملہ یہ ہے کہ دو سال قبل درد زہ کے دوران بچے کی موت ہوگئی تھی، جس کا الزام ڈاکٹروں کی غفلت کا تھا۔ اس واقعہ پر اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔جس پر انصاف نہ ملنے پر وزیر اعظم مودی کو خون سے خط لکھا ہے۔
انناؤ کے بی جے پی رہنما نے وزیر اعظم مودی کو خون سے خط لکھا اس خط میں تین مطالبات رکھتے ہوئے یوپی حکومت جس کا الزام ڈاکٹروں کی غفلت کا تھا۔ جس پر آج تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
اس خط میں تین مطالبات کیے گئے ہیں اور لکھا گیا ہے کہ اتر پردیش حکومت انصاف نہیں دے سکتی ہے تو مجھے اپنی مرضی سے مرنے دیں، نہیں تو مجھے انکاؤنٹر میں مروا دیں۔
بی جے پی رہنما درگش راٹھور کا کہنا ہے کہ میں نے قواعد کے مطابق کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ضلعی اور ریاستی صدر اور علاقائی ممبر اسمبلی برجیش راوت، اناؤ کے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج اور محکمہ صحت عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی طرح وزیر اعظم ، وزیر داخلہ ، وزارت صحت ، حکومت ہند کی جانب سے کارروائی کے لئے متعدد بار نوٹس بھیجے گئے۔ لیکن اترپردیش حکومت اور ضلع انتظامیہ کی طرف سے مرکزی حکومت کو کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
بی جے پی رہنما نے کہا کہ انصاف لیے بغیر میں ہار ماننے والا نہیں ہوں، میں لڑوں گا اور جیتوں گا۔ کیونکہ یہ لڑائی خود کے لیے نہیں ہے بلکہ عوامی مفاد کے لئے ہے۔
بی جے پی رہنما نے کہا کہ جو میرے ساتھ ہوا وہ کسی اور کے ساتھ نہ ہو، میں یہی چاہتا ہوں۔ اس لئے میں نے وزیر اعظم سے تین مطالبات کیے ہیں۔
بی جے پی رہنما کے تین مطالبات مندرجہ ذیل ہیں۔:
1۔ اگر اترپردیش حکومت مجھے انصاف نہیں دلاسکتی ہے تو پھر مجھے اپنی مرضی سے مرنے دیں یا مجھے انکاؤنٹر میں مروا دیں۔
2۔ دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ اترپردیش حکومت انصاف دینے کے لیے اہل نہیں ہے تو مجھ پر غدار کا کیس درج کرکے جیل بھیج دیں۔
3۔ تیسرا مطالبہ یہ ہے کہ اترپردیش اسمبلی انتخابات 2022 میں حکومت اپنی کامیابیاں گناتے وقت یہ بھی شامل کریں کہ حکومت دو برس تک اپنے ہی کارکن کو انصاف نہ دے سکی۔