اردو

urdu

ETV Bharat / state

بریلی: گائیڈ لائن کے مطابق مذہبی مقامات کھول دیے گئے

گائیڈ لائن کے مطابق ملک کے تمام مذہبی مقامات کی طرز پر بریلی میں بھی مذہبی مقامات کو کھول دیا گیا ہے جس میں خاص طور پر درگاہ، مساجد، مندر، گردوارہ اور چرچ کو بھی کھولا گیا ہے۔

بریلی: گائیڈ لائن کے مطابق مذہبی مقامات کھول دیئے گئے
بریلی: گائیڈ لائن کے مطابق مذہبی مقامات کھول دیئے گئے

By

Published : Jun 8, 2020, 9:51 PM IST

8 جون سے مرکزی اور ریاستی حکومت نے ان لاک ون کے تحت تمام مذہبی مقامات کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس ہدایت کے ساتھ کہ مذہبی مقامات پر تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ صفائی اور سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے میں غفلت نہ کریں۔

ایس ایس پی شیلیش پانڈے نے کہا کہ کورونا انفیکشن اب تیزی سے پھیل رہا ہے۔ لہذا حکومت سے ملی اس سہولت کا غلط فائدہ نہ اٹھائیں۔ کم تعداد میں ہی لوگ ان مقامات پر قیام کریں۔ بچوں اور بزرگوں کو ایسی جگہوں پر لے کر نہ جائیں۔

بریلی: گائیڈ لائن کے مطابق مذہبی مقامات کھول دیئے گئے

بریلی میں تمام مذہبی مقامات مثلاً درگاہ اعلیٰ حضرت، خانقاہ عالیہ نیازیہ، بانکے بہاری مندر، چوکی چوراہہ گرودوارا اور سِوِل لائنس چرچ کو کھول دیا گیا ہے۔ لیکن پہلے دن تمام مقامات پر عقیدت مند بہت کم تعداد میں نظر آئے۔

اہم بات یہ ہے کہ تمام مذہببی مقامات پر آنے والے عقیدت مندوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہر صورت میں اپنے چہرے پر ماسک لگاکر مذہبی مقامات کے احطے میں داخل ہوں۔ تمام منتظمین کو سحت ہدایات دی گئی ہیں کہ اُنہیں گیٹ پر ہاتھ دھونے اور سینیٹائز کرنے کا انتظام لازمی طور پر کرنا ہوگا۔ ساتھ ہی معاشرتی فاصلے کا قیام مذہبی مقامات کھولنے کی اجازت کا سب سے اہم حصّہ ہوگا۔ پولس کو سخت احکامات دیئے گئے ہیں کہ وہ گشت کرنے کے دوران ان تمام مقامات کی نگرانی کرےگی۔ ڈی ایم نے سخت ہدایت دی ہے کہ اگر اس کے باوجود مذہبی مقامات پر ہجوم جمع ہوتا ہے تو اس کے لیے منتظمین ہی ذمہ دار ہوں گے۔

ڈی ایم نتیش کمار اور ایس ایس پی شیلیش کمار پانڈے نے پولیس لائن میں منعقد ایک میٹنگ میں مذہبی رہنماؤں، مینیجر، پُجاریوں، ائمہ اور منتظمین کے ساتھ گفتگو کی۔ جس میں ان دونوں اعلیٰ افسران نے تمام ذمہ داران کو تجاویز دیں۔ ساتھ ہی سخت لہجہ میں کہا کہ اگر یہ رعایت دی جا رہی تو قوانین پر عمل کرنے کا خیال بھی رکھیں۔ اگر ان مذہبی مقامات پر مجمع جمع ہوا تو سخت کارروائی بھی ہوگی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details