سلطان پور: بین الاقوامی شوٹر ورتیکا سنگھ کو ریاستی خواتین کمیشن کی رکن بنانے کے عوض میں 25 لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کرنے کے معاملے میں مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
ایم پی، ایم ایل اے کورٹ سے مقدمہ خارج ہونے کے بعد اب لکھنؤ ہائی کورٹ نے اس معاملے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے جمعہ کے روز مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کے ذاتی سکریٹری وجے گپتا اور بی جے پی رہنما کے خلاف نوٹس جاری کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں پرتاپ گڑھ ضلع کے رائے چندر پور کی رہائشی ورتیکا سنگھ نے سلطانپور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سمرتی ایرانی کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ جس کے بعد عدالت نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے مقدمہ خارج کردیا تھا۔
معاملے میں ایرانی پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ سمرتی ایرانی نے ویمن کمیشن کی ممبر بنانے کے لیے ورتیکا سنگھ سے 25 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا، جس میں ان کے ذاتی سکریٹری وجے گپتا اور بی جے پی لیڈر رجنیش کو فریق بنایا گیا تھا۔
گزشتہ روز ورتیکا سنگھ نے اس معاملے کو ہائی کورٹ میں پیش کیا ہے۔ جس میں سمرتی ایرانی ، ان کے ذاتی سکریٹری وجے گپتا اور بی جے پی لیڈر رجنیش کو فریق بنایا گیا ہے۔
اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے نجی سکریٹری وجئے گپتا اور بی جے پی کے رہنما رجنیش کے خلاف جمعہ کو نوٹس جاری کیا ہے، جبکہ سمرتی ایرانی کا موقف اتر پردیش حکومت کی جانب سے رکھنے کی بات سامنے آرہی ہے۔
اس معاملے میں ہائی کورٹ کے جج سریش کمار گپتا نے کیس کی اگلی سماعت کے لئے 26 جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔