علی گڑھ: اترپردیش حکومت کی 'سوامی وویکانند یوتھ امپاورمنٹ اسکیم 2023' کے تحت تین روزہ پروگرام کا کامیابی کے ساتھ اختتام ہوا۔ جس کے آخری دن علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے یونیورسٹی کے ڈین اسٹوڈنٹس ویلفیئر (ڈی ایس ڈبلیو) دفتر میں طلباء کو 350 ٹیبلیٹ تقسیم کئے۔ ڈین اسٹوڈنٹس ویلفیئر آفس کے زیر اہتمام اس خصوصی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے پروفیسر گلریز نے اس اقدام کے مقصد پر زور دیا، جس کا مقصد اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو ڈیجیٹل آلات سے لیس کرکے بااختیار بنانا ہے۔ 2021 سے، اس اسکیم کے تحت کل 3,900 ٹیبلیٹ تقسیم کی جاچکی ہیں، جس سے مختلف شعبوں کے طلباء کو فائدہ پہنچا ہے۔
Tablets Distributes In AMU اے ایم یو میں ’سوامی وویکانند یوتھ امپاورمنٹ اسکیم‘ کے تحت ٹیبلیٹ تقسیم
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے ایک خصوصی تقریب میں ’سوامی وویکانند یوتھ امپاورمنٹ اسکیم‘ کے تحت طلباء میں 350 ٹیبلیٹ تقسیم کیے۔
واضح رہے کہ یہ تین روزہ 'سوامی وویکانند یوتھ امپاورمنٹ اسکیم 2023' کا حصہ تھا، جس میں طلباء کو تقریباً 900 ٹیبلیٹ فراہم کی گئیں۔ پہلے دن علی گڑھ کے سٹی مجسٹریٹ چندر شیکر اور اے ایم یو کے ڈی ایس ڈبلیو پروفیسر عبدالعلیم نے بی ٹیک اور یونانی میڈیسن (آخری سال) کے طلباء کو ٹیبلیٹ پیش کیں۔ دوسرے دن اے ایم یو کے رجسٹرار محمد عمران کے ذریعہ پی ایچ ڈی اور پوسٹ گریجویٹ طلباء میں ٹیبلٹ تقسیم کئے گئے۔ ٹیبلیٹ حاصل کرنے کے لئے طلباء نے آن لائن خود ہی آن لائن درخواستیں دیں تھی جس کے بعد حکومت کی جانب سے یونیورسٹی ڈی ایس ڈبلیو دفتر کے ذریعہ طلباء کے دستاویزات اور یونیورسٹی میں داخلہ کی تصدیق کے بعد ہی ٹیبلیٹ تقسیم کرنے کے لئے فراہم کروائے گئے۔ ٹیبلیٹ حاصل کرنے والے طلباء و طالبات نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ٹیبلیٹ کے لئے حکومت اور یونیورسٹی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ طلباء کا کہنا ہے کہ اس دور جدید میں ٹیبلیٹ جیسے جدید آلات تعلیم حاصل کرنے میں مفید ثابت ہوگا۔ شعبہ اردو کے استاد، ڈپٹی ڈی ایس ڈبلیو پروفیسر ضیاء الرحمن صدیقی نے بتایا یقینا ان ٹیبلیٹ سے ہماری یونیورسٹی کے طلباء مستفید ہوں گے جن کو حاصل کرنے کے بعد طلباء خوش ہیں۔24 مئی کو شروع ہونے والا تین روزہ طلباء میں ٹیبلٹ تقسیم کرنے والا پروگرام کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس میں یونیورسٹی کے عہدیداران اور کارکنان بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں : Harassment Case Against Professor ریسرچ طالبہ کا پروفیسر پر جنسی ہراسانی کا الزام، ایف آئی آر درج