اردو

urdu

ETV Bharat / state

Mufti Asad Qasmi over Hanuman Chalisa: 'مسلمانوں کا ہنومان چالیسہ پڑھنا مناسب نہیں'

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہندو۔مسلم اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے مسلم طالب علم نے ہنومان چالیسہ پڑھا جس پر علمائے کرام نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اسے نامناسب قرار دیا۔ Reciting Hanuman Chalisa Not Appropriate for Muslim

مولانا مفتی اسد قاسمی
مولانا مفتی اسد قاسمی

By

Published : Apr 20, 2022, 3:13 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مسلم طالب علم کے ذریعے ہنومان چالیسہ پڑھنے کے معاملے پر علماء نے کہا کہ بھائی چارہ قائم رکھنا الگ چیز ہے لیکن کسی دوسرے مذہب کی مذہبی رسوم و اصول کی پیروی کرنا اسلام میں حرام ہے۔ ایک دوسرے کی خوشی اور غم میں شریک ہونا، ایک دوسرے کی مدد کرنا، ایک دوسرے کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنا بھائی چارہ ہے لیکن اس طرح طلباء کا ہنومان چالیسہ اور گائتری منتر کا جاپ بالکل غلط ہے۔ Muslim Student Recites Hanuman Chalisa

مولانا مفتی اسد قاسمی

اس تعلق سے مولانا مفتی اسد قاسمی نے کہا کہ 'اگر کسی ہندو کو عید پر بکرے کا گوشت کھانے کو کہا جائے تو یہ درست نہیں ہے تو پھر مسلم طلبہ کا ہنومان چالیسہ اور گائتری منتر پڑھنا کیسے درست ہوسکتا ہے۔ مفتی اسد قاسمی نے کہا کہ تمام ہندو مسلم اور اہل وطن آپس میں پیار، محبت اور بھائی چارہ چاہتے ہیں۔ اسلام نے ہمیشہ پیار اور محبت کا پیغام دیا ہے لیکن بھائی چارے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دوسرے مذاہب کے اصول اور رسم و رواج کو اپنایا جائے، یہ سب نامناسب ہے۔ Mufti Asad Qasmi over Hanuman Chalisa

واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبا نے نہ صرف ہنومان چالیسہ کا پڑھا بلکہ گائتری منتر کا بھی جاپ کیا۔ دراصل طلبہ نے ایسا کر کے بھائی چارے کا پیغام دینے کی کوشش کی لیکن علما نے اسے غلط قرار دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details