پرتاپ گڑھ:ریاست اترپردیش کے ضلع پرتاپ گڑھ کی پوکسو عدالت نے اجتماعی عصمت دری اور ایک نابالغ کو قتل کرنے کی کوشش کے دو ملزمین کو سزائے موت سنائی ہے۔ 27 دسمبر 2021 کو ہونے والے جرم کے 11 ماہ کے اندر فیصلہ سنایا گیا۔ اس کے علاوہ عدالت نے دونوں ملزمان پر 11 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کی بائیں آنکھ، چہرے اور پیر کی ہڈیوں کو نقصان پہنچانے کا مجرم قرار دیتے ہوئے 50،000 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ اس جرم کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ملزمین کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت جاری کی تھی۔ POCSO عدالت نے 10 ماہ کے اندر مقدمے کی سماعت مکمل کر لی تھی اور 21 اکتوبر 2022 کو دو ملزمان حلیم اور رضوان کو نابالغ لڑکی کے ساتھ عصمت دری، اغوا اور قتل کی کوشش کرنے کا قصوروار ٹھہرایا تھا، جب کہ تیسرا ملزم نابالغ تھا۔
استغاثہ کے مطابق تین ملزمین حلیم، رضوان اور ایک دیگر ملزم نے نابالغ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور شدید زخمی کرنے کے بعد اسے ریلوے ٹریک پر پھینک دیا اور فرار ہوگئے۔ چونکہ ایک ملزم نابالغ تھا اس لیے اس کا کیس جووینائل کورٹ میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ پرتاپ گڑھ ضلع کے پولیس اسٹیشن نواب گنج میں اسی دن تعزیرات ہند (IPC) اور POCSO ایکٹ کی دفعہ 326 (زخمی)، 308 (مجرم قتل کی کوشش) اور 363 (اغوا) کے تحت ایک مجرمانہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
متاثرہ کا بھائی جو اس معاملے میں شکایت کنندہ ہے، اپنی بہن کو بے ہوشی کی حالت میں پریاگ راج کے ایس آر این اسپتال لے گیا، جب وہ پانچ دن کے بعد ہوش میں آئی تو اس نے پولیس کے سامنے بیان دیا، جس میں اس اندوہناک واقعے کے پیچھے تین ملزمان کی شناخت کی گئی۔ نواب گنج پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر سدھیر کمار کے مطابق فوجداری مقدمہ کے اندراج کے فوراً بعد پولیس حرکت میں آگئی اور دو ماہ کے اندر میڈیکل کے ساتھ ساتھ فرانزک شواہد سمیت تمام شواہد اکٹھے کرلیے۔