اردو

urdu

ETV Bharat / state

Two Get Death Sentence for Rape نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے میں دو لوگوں کو سزائے موت

اترپردیش کے پرتاپ گڑھ ضلع کی پوکسو عدالت نے اجتماعی عصمت دری اور ایک نابالغ کو قتل کرنے کی کوشش کے معاملے میں دو ملزمین کو سزائے موت سنائی ہے۔ Two Accused Get Death Sentence For Minor Girl's Kidnap, Rape In Pratapgarh

دو کو سزائے موت
دو کو سزائے موت

By

Published : Nov 4, 2022, 12:15 PM IST

پرتاپ گڑھ:ریاست اترپردیش کے ضلع پرتاپ گڑھ کی پوکسو عدالت نے اجتماعی عصمت دری اور ایک نابالغ کو قتل کرنے کی کوشش کے دو ملزمین کو سزائے موت سنائی ہے۔ 27 دسمبر 2021 کو ہونے والے جرم کے 11 ماہ کے اندر فیصلہ سنایا گیا۔ اس کے علاوہ عدالت نے دونوں ملزمان پر 11 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کی بائیں آنکھ، چہرے اور پیر کی ہڈیوں کو نقصان پہنچانے کا مجرم قرار دیتے ہوئے 50،000 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ اس جرم کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ملزمین کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت جاری کی تھی۔ POCSO عدالت نے 10 ماہ کے اندر مقدمے کی سماعت مکمل کر لی تھی اور 21 اکتوبر 2022 کو دو ملزمان حلیم اور رضوان کو نابالغ لڑکی کے ساتھ عصمت دری، اغوا اور قتل کی کوشش کرنے کا قصوروار ٹھہرایا تھا، جب کہ تیسرا ملزم نابالغ تھا۔

استغاثہ کے مطابق تین ملزمین حلیم، رضوان اور ایک دیگر ملزم نے نابالغ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور شدید زخمی کرنے کے بعد اسے ریلوے ٹریک پر پھینک دیا اور فرار ہوگئے۔ چونکہ ایک ملزم نابالغ تھا اس لیے اس کا کیس جووینائل کورٹ میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ پرتاپ گڑھ ضلع کے پولیس اسٹیشن نواب گنج میں اسی دن تعزیرات ہند (IPC) اور POCSO ایکٹ کی دفعہ 326 (زخمی)، 308 (مجرم قتل کی کوشش) اور 363 (اغوا) کے تحت ایک مجرمانہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

متاثرہ کا بھائی جو اس معاملے میں شکایت کنندہ ہے، اپنی بہن کو بے ہوشی کی حالت میں پریاگ راج کے ایس آر این اسپتال لے گیا، جب وہ پانچ دن کے بعد ہوش میں آئی تو اس نے پولیس کے سامنے بیان دیا، جس میں اس اندوہناک واقعے کے پیچھے تین ملزمان کی شناخت کی گئی۔ نواب گنج پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر سدھیر کمار کے مطابق فوجداری مقدمہ کے اندراج کے فوراً بعد پولیس حرکت میں آگئی اور دو ماہ کے اندر میڈیکل کے ساتھ ساتھ فرانزک شواہد سمیت تمام شواہد اکٹھے کرلیے۔

تینوں ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ لڑکی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں اس نے ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 164 کے تحت اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ تحقیقات کو مکمل کرنے اور واقعے سے جڑے تمام افراد کے بیان ریکارڈ کرنے کے بعد، تینوں ملزمین کے خلاف پولیس نے فوری طور پر دو ماہ کے اندر چارج شیٹ پیش کی۔

انسپکٹر کے مطابق لڑکی علاج کے بعد آہستہ آہستہ صحت یاب ہوتی گئی۔ اس نے الزام لگایا کہ اس کے ساتھ زیادتی کے بعد اس کی بائیں آنکھ اور چہرے اور ٹانگ کی ہڈیوں کو نقصان پہنچا۔ اس کے بعد انہوں نے اسے ریلوے ٹریک پر پھینک دیا۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں والوں کی طرف سے اطلاع ملنے کے بعد وہ جائے وقوعہ پر پہنچے۔

مزید پڑھیں:Aligarh Murder Case Verdict: قتل کے الزام میں پانچ کو پھانسی اور ایک کو عمر قید کی سزا

ABOUT THE AUTHOR

...view details