ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں تین طلاق کے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
میرٹھ کے تھانہ لساڑی گیٹ کے علاقے کی رہنے والی خاتون ریشما کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر طاہر علی ان سے مسلسل جہیز کا مطالبہ کر رہے تھے جس میں 50 ہزار روپیہ اور ایک موٹر سائیکل شامل ہے۔
مگر جب متاثرہ کے گھر والوں نے طاہر کا مطالبہ پورا نہ کیا تو ملزم شوہر 30 اگست کو اپنے بہنوئی کے ساتھ گھر پر آیا اور تین طلاق دے کر دونوں وہاں سے چلے گئے۔
میرٹھ میں ایک اور تین طلاق کیس ریشما کا الزام ہے کہ اس سے بھی انہیں گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے سبب ان کے سر میں گہری چوٹیں آئی ہیں یہی وجہ ہے کہ اب ان کا ذہنی توازن بھی درست نہیں رہتا ہے۔
متاثرہ خاتون نے آج یعنی 2 ستمبر کو ایس ایس پی آفس پہنچ کر ملزم شوہر کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ ریاست کے سبھی اضلاع میں سب سے زیادہ تین طلاق واقعات میرٹھ میں پیش آئے ہیں اب تک یہاں تقریبا 20 سے زائد مقدمات تین طلاق کے درج ہوچکے ہیں اور آئے دن اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
جبکہ سماجی و ملی تنظیمیں مساجد اور مسلم آبادیوں میں تین طلاق قانون پر بیداری مہم کا پروگرام بھی کرتی ہیں اور لوگوں کو اس کے نتائج سے آگاہ بھی کررہی ہیں اس کے باوجود بھی میرٹھ میں میں تین طلاق کے معاملات کم نہیں ہورہے ہیں۔
پولیس بھی تین طلاق کے معاملات کے خلاف کارروائی کرنے میں سستی سے کام لے رہی ہے جس کی وجہ سے متاثرین کو دربدر بھٹکنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔