ریاست اترپردیش کے بہرائچ میں درجہ حرارت 3.6 ڈگری سلسیز پر آگیا جبکہ کہرے کی وجہ سے لمبی روٹ کی درجنوں ٹرینیں اپنے متعینہ وقت سے گھنٹوں کی تأخیر سے چل رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ٹھنڈ اور قہرے سے نجات ملنے کی فی الحال کوئی امید نہیں ہے۔
اترپردیش: شدید ٹھنڈ کے سبب ریل خدمات متاثر آئندہ 24 گھنٹوں میں بریلی، مرادآباد اور سنبھل سمیت کئی علاقوں میں رات کے درجہ حرارت میں مزید گراوٹ آنے کے امکانات ہیں، اس دوران مشرقی اور مغربی علاقوں میں گھنہ قہرہ پڑنے کے آثار ہیں۔
شدید ٹھنڈ کے پیش نظر ریاست کے کئی شہروں میں کالج سرمائی چھٹی کے لئے بند کردئیے گئے ہیں جبکہ کئی مقامات پر اسکولز کے اوقات میں تبدیلی کی گئی ہے۔
اسکولز میں بچوں کی تعداد کافی کم ہوگئی ہے وہیں سڑکوں اور بازاروں میں شہریوں کی آمد ورفت کافی کم ہوگئی ہے، ضروری کام سے ہی لوگ باہر نکل رہے ہیں۔
ضلع انتظامیہ نے ٹھنڈ سے بچاؤ کے لئے رین بسیروں اور الاؤ کا انتظام کیا ہے، اس کے باوجود سینکڑوں کی تعداد میں بے سہارا افراد کھلے آسمان کے نیچے ٹھٹھرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔
کہرے کے قہر سے سڑک، ریل اور ہوائی آمد و رفت بھی متأثر ہوئیں ہیں، گورکھپور۔ لکھنؤ نیشنل ہائی وے پر گھنے کہرے کی بدولت گاڑیاں سست رفتار نظر آئیں تو وہیں دہلی۔ہاوڑا ریلوے روٹ پر ٹرینوں کی رفتار بھی بے حد سست ہے جس کی وجہ سے لکھنؤ چار باغ اور کانپور سنٹرل اسٹیشنز پر لمبی دوری کی کئی ریل گاڑیاں 12 سے 18 گھنٹے کی تأخیر سے آ رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بریلی، مرادآباد اور میرٹھ ڈویژنوں میں درجہ حرارت میں قابل ذکر گراوٹ درج کی گئی وہیں الہ آباد اور فیض آباد میں درجہ حرارت میں معمول اضافہ ہوا۔
الہ آباد کو چھوڑ کر ریاست کے زیادہ تر علاقوں میں زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم درجہ حرارت معمول سے کم رہا، ریاست میں سب سے زیادہ درجہ حرات 20.5 ڈگری سلسیز پریاگ راج میں درج کیا گیا۔