مظفر نگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں بھارتیہ کسان یونین نے 28 جنوری کو گورنمنٹ انٹر کالج کے میدان میں کسانوں کے مختلف مطالبات کو لے کر احتجاجی مظاہرے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ تیرا روزہ مہاپنچایت آج کامیابی کے ساتھ ختم ہوئی۔ ریاست کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے کسانوں نے تیرا روزہ مہا پنچایت میں شرکت کی۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ مہا پنچایت کے ذریعہ ہم حکومت تک یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کی کہ ہمارے جائز مطالبات تسلیم کرے نہیں تو تحریک کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہے۔
بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹیکیت نے بھی مہاپنچایت کے آخری دن جلسے کو خطاب کرتے ہوئے حکومت کو سخت ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ناگپور کی جانب سے اعلان کردہ پالیسی چل رہی ہے۔ حکومت دہلی سے نہیں بلکہ ناگپور سے چل رہی ہے۔ ٹکیت نے کہا کہ پی اے سی کو نہیں، ملٹری کو بلاؤ، ہم سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن میٹر نہیں لگایا جائے گا۔ حکومت اپنے میٹروں کی حفاظت کرے، اس سے اسے اور اس کے ساتھ ساتھیوں کو ہی فائدہ ہو سکتا ہے۔ بجلی بڑی کمپنیوں کو فروخت کی جا رہی ہے۔