ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گزشتہ روز احتجاج ہوا، احتجاج کے شروعات پرامن طور پر جاری تھا کہ اچانک مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ہو گیا، جس میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور جوابا پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا۔
پولیس کی کثیر تعداد کو تعینات کر دیا گیا ہے
اس کے بعد مسلسل حالات خراب ہوتے گئے، یہاں تک کہ چار کار، درجن بھر موٹرسائیکل اور روڈ ویز بس کو نذر آتش کر دیا گیا۔
آج جمعہ کے دن امید جتائی جارہی تھی کہ بعد نماز جمعہ بڑا مظاہرہ ہو سکتا ہے لیکن ابھی تک ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی جہاں پر احتجاج ہورہا ہو۔
حالانکہ ریاست کے کئی اضلاع سے احتجاجی مظاہرے کی خبریں آ رہی ہیں لیکن دارالحکومت لکھنؤ پوری طرح خاموش ہے۔
یہاں ہر چوراہے پر بڑی تعداد میں پولیس فورسز تعینات ہے، پرانے شہر میں واقع "ٹیلے والی مسجد" میں کثیر تعداد میں پولیس اہلکار موجود ہیں، ساتھ ہی اعلیٰ افسران بھی ہیں۔
ایسا مانا جا رہا تھا کہ اس مسجد میں جمعہ نماز کے بعد احتجاج ہو سکتا تھا لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔