اترپردیش:لکھنو کی معروف ٹیلے والی مسجد کے امام مولانا سید فضل المنان رحمانی کو اتر پردیش سنی سینٹرل وقف بورڈ نے امامت کے عہدے پر پھر سے بحال کر دیا ہے، اس پر مولانا فضل المنان نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سنی سینٹرل وقف بورڈ کو گمراہ کیا گیا تھا، ہمارے خلاف سازش کرکے غلط رپورٹ دی گئی تھی، اس کی وجہ سے دس مہینے تک امامت کے عہدے سے برطرف کیا تھا، لیکن آج بورڈ نے ایک حکم نامہ جاری کر کے امامت کے عہدے پر پھر سے بحال کیا ہے اس پر مجھے خوشی ہے۔
انہوں نے کہا آنے والے دنوں میں جمعۃ الوداع اور عید الفطر کی نماز ادا کی جائے گی جس کی تمام تر تیاریاں زور وشور پر ہیں۔ انہوں نے کہا میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ الوداع کی نماز کو پرامن طریقے سے ادا کریں اور اپنے گھر کو واپس جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص کوئی ایسی حرکت نہ کرے جس پر انتظامیہ کو یا کسی بھی شخص کو انگشت نمائی کا موقع مل سکے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو کے حوالے سے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ دن قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ہمارے بھائی مسجد کے مائک کا تار نوچتے نظر آرہے تھے یہ بہت افسوس ناک واقعہ تھا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے کہا کہ اس مسجد کی بھی توہین ہوئی اور اس طرح کے حرکت کرنے سے باز آنا چاہیے۔
وقف بورڈ کے حکم نامے میں تقریر کے حوالے سے لکھا ہے کہ کسی بھی شخص یا کسی تنظیم ایسے بیانات نہ دیں جس سے قانون نظم و ضبط کے بگڑنے کا اندیشہ ہو اس پر انہوں نے کہا کہ زیادہ تر میری تقریر دینی امور پر ہوتی ہے لیکن حالات حاضرہ اور مسلمانوں کے لئے ضروری باتوں پر بھی گفتگو کرنے سے گریز نہیں ہے۔