ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے محلہ کھالاپار کے قدوائی نگر میں واقعی زاہد ہال میں محرم کی پہلی مجلس کا انعقاد کیا گیا۔ جیسے مولانا کمیل اصغر غازی پوری نے منبر الرسول سے خطاب کیا۔ مولانا نے بتایا کہ امام حسین نے اپنے نانا کے دین کو بچانے کے لیے کربلا کے میدان میں اپنی اور اپنے خاندان کے افراد کو قربان کر دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اگر تم زندگی اور آخرت یعنی موت کے بعد کی زندگی میں کامیاب ہونا چاہتے ہو تو علم حاصل کرو اور علم صرف اہلبیت سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
مولانا نے کہا کہ ’’زندگی امام حسینؓ کی سیرت کو مدنظر رکھ کر گزارنی چاہیے۔ ’’کسی کے دکھ میں شریک ہونے کا مطلب صرف ان کے پاس بیٹھنا نہیں ہے، بلکہ ایسے موقعوں پر ان کے کام آنا، ان کی مشکلات کو کم کرنا ضروری ہے‘‘۔ کہا کہ اگر کسی کے گھر میں موت ہو جائے اور وہ غمگین ہو تو اس کے لیے کوئی کام کرنا پڑے تو بھی کر لیں۔
First Majlis Of Muharram محرم کی پہلی مجلس میں امام حسینؓ کو یاد کرتے ہوئے سوگوار روپڑے
مظفر نگرمیں مولانا کمیل اصغر غازی پوری نے دین کی راہ میں امام حسین اور ان کے خاندان کے افراد کی قربانیوں کا تذکرہ کیا۔ مولانا نے کہا کہ دین کے راستے پرچل کر علم حاصل کرنا ہے۔ علم کا دروازہ حضرت علی اور امام حسین اس کی کنجی ہیں۔ مولانا نے کربلا میں امام کی شہادت کا ذکر کیا تو سوگوار رونے لگے۔
محرم کی پہلی مجلس میں امام حسین کو یاد کرتے ہوئے سوگوار روپڑے
مزید پڑھیں:Muharram Majlis in Meerut میرٹھ، امام بارگاہوں میں مجالس کا سلسلہ شروع
مولانا کمیل اصغر نے کہا کہ امام حسین کے چاہنے والوں کی کوئی کمی نہیں تھی، صبح و شام لوگ ان کی زیارت کے لیے کھڑے رہتے تھے، ان کے پیچھے نماز پڑھتے تھے۔آپ انکے بتائے راستے پر چلوگے تو کامیاب ہو جاؤ گے۔