لکھنؤ:ریاست اترپردیش کے لکھنؤ میں واقع ٹیلے والی مسجد احاطے میں 12 ربیع الاول کی مناسبت سے دو روزہ نعتیہ مشاعرے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہے۔ مسجد اور پورے کیمپس کو خوبصورت لائٹوں سےسجایا جاتا ہے اس کے ساتھ ہی مسجد کے کیمپس میں موجود حضرت پیر محمد شاہ کے مزار کو بھی قمقموں سے سجایا گیا ہے جس پر عقیدت مند اپنے عقیدت کا اظہار کرتے ہیں گیارہویں کی پوری شب لکھنو و اطراف کے لوگ ٹیلے والی مسجد کا رخ اس لیے کرتے ہیں تاکہ یہاں کی خوبصورت لائٹنگ کا نظارہ کر سکیں یہی وجہ ہے کہ جشن چراغہ کے موقع پر یہاں عوام کا جم غفیر ہوتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے ٹیلے والی مسجد کے شاہی امام مولانا سید فضل المنان نے بتایا کہ 1991 سے ٹیلے والی مسجد میں دو روزہ نعتیہ مشاعرہ کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں پر لکھنو و اطراف کے لوگ شامل ہوتے ہیں اور سرکار مدینہ سے اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ مشاعرہ کل ہند نعتیہ مشاعرہ کے طور پر منعقد ہوتا ہے جس میں ملک کے نامور شعرا شریک ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب لکھنؤ میں جلوس مدح صحابہ پر پابندی عائد ہو گئی تھی اس زمانے میں بھی سب سے پہلے ٹیلے والی مسجد میں نعتیہ مشاعرے کا اہتمام کیا گیا تھا اور اسی زمانے سے اب تک کے مسلسل نعتیہ مشاعرے کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے ۔ جلوس مدح صحابہ کے اغاز کے وقت یہ بھی کوشش ہوئی تھی کہ لکھنؤ کے ٹیلے والی مسجد سے مدح صحابہ کا جلوس نکلے یا یہاں پر اختتام ہو لیکن ایسا کئی وجوہات کی بنیاد پہ نہ ہو سکا اور امین اباد کے جھنڈے والے پارک سے جلوس مدح صحابہ کا اغاز ہوتا ہے اور عیش باغ عید گاہ میں اختتام ہوتا ہے۔ وہیں ٹیلے والی مسجد میں لکھنو اطراف کے لوگ اپنی محبت کا اظہار کرنے پہنچتے ہیں اور گیارہویں کی شب میں کثیر تعداد میں لوگوں کا جم غفیر ہوتا ہے وہیں 12 تاریخ کو ال انڈیا نعتیہ مشاعرے کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں شعراء اخری پیغمبر کی شان میں نعتیہ کلام پڑھتے ہیں۔