مظفرنگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر کے میڈیا سینٹر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مرحومہ تبسم کے خاندان کے لوگوں نے پریس کانفرنس کرکے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ تبسم کی والدہ حسن آرا نے تبسم کے سسرال والوں پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جہیز کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر میری بچی کو تیزاب پلاکر مار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری بیٹی تبسم کا نکاح 11 سال قبل مظفر نگر کے گاؤں ناولا کے رہائشی ہارون کے ساتھ ہوا تھا۔ شادی کی کچھ دن بعد سے ہی تبسم کے شوہر اور اس کی ساس اور فیملی کے لوگوں نے جہیز کو لے کر پریشان کرنا شروع کر دیا تھا اُنہوں نے کہا کہ اور زیادہ جہیز نہ ملنے کی وجہ سے تبسم کو کئی مرتبہ مار پیٹ کر گھر سے بھی باہر نکالا جس کے بعد پولیس کی دیکھ ریکھ اور پنچائیت کر کے تبسم کو دوبارہ سسرال بھیج دیا گیا لیکن جہیز میں اندھے ہوئے بھیڑیوں کی بھوک کم نہ ہوئی۔اور پریشان کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ Tabassum Death Case