سید شہنواز حسین انتخابی مہم کے دوران لکھنؤ پارلیمانی حلقے پہنچ کر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مسلم رہنما مولانا خالد رشید فرنگی محلی سے ملاقات کی۔
پانچویں مرحلے کی لکھنو میں 6 مئی کو انتخابات ہونے ہیں۔اسی کے مدنظر سبھی سیاسی جماعتیں اپنے اپنے امیدوار کو کامیاب کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔
شہنواز حسین نے عیش باغ عیدگاہ میں جمعہ کی نماز مولانا خالد رشید فرنگی محلی کی امامت میں ادا کی اور وزیر داخلہ لیے فرنگی محل سے سپورٹ مانگی اور ان کی کامیابی کے لیے دعا کرائی۔
شہنواز حسین نے کہا کہ یوپی میں بنارس سے پی ایم مودی کے بعد اگر کوئی سب سے بڑی جیت حاصل کرے گا تو لکھنؤ سے راج ناتھ سنگھ ہونگے۔ سنہ 1991 سے یہاں مسلسل بی جے پی کے امیدوار انتخابات جیت رہے ہیں، گذشتہ تین دہائی میں کوئی دوسری پارٹی کا امیدوار یہاں کامیاب نہیں ہوا ہے۔ لکھنؤ پارلیمانی سیٹ کو سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کی وراثت والی سیٹ مانی جاتی ہے۔
اس بار بی جے پی کے امیدوار کا مقابلہ کانگریس پارٹی کے آچاریہ پرمود کرشنم سے ہے۔
لکھنؤ میں مسلم ووٹرز کی قابلِ لحاظ تعداد ہے، اس لیے ہر سیاسی جماعت مسلسل اپنے امیدوار کی کامیابی کے لیے پوری کوشش کر رہی ہیں۔
جہاں وہ کے شعہ علما کرام سے ملاقات کر رہے ہیں، وہیں وہ سنی عالم دین سے بھی مل رہے ہیں۔
گذشتہ دنوں وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ شعہ مذہب کے مشہور عالم دین مولانا کلب صادق سے ملنے، ان کی قیام گاہ پر لکھنؤ گئے تھے۔