مین پوری میں نماز کے لیے بس روکنے پر معطل کنڈکٹر کی خودکشی مین پوری:یوپی روڈ ویز کے ایک بس کنڈکٹر نے خودکشی کرلی۔ رشتہ داروں کو اس بات کا علم ہونے کے بعد گھر میں کہرام مچ گیا۔ پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ نماز کے لیے بس روکنے پر معطل یوپی روڈ ویز کے بس کنڈکٹر نے خودکشی کر لی ہے۔ بس کنڈکٹر کا نام موہت یادو بتایا جا رہا ہے۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے نماز کے لیے بس کو روکا تھا۔ معلومات ہونے پر یوپی روڈ ویز انتظامیہ نے اس کو بس روکنے پر معطل کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
مین پوری ضلع کے تھانہ علاقے کے تحت ایک گاؤں میں اس وقت ہنگامہ برپا ہو گیا۔ جب اپنے گھر آنے والے ایک نوجوان کی ٹرین کی زد میں آکر دردناک موت ہو گئی۔ اطلاع پر پہنچی پولیس نے متوفی کی لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ واقعہ کے بعد اہل خانہ کا رو رو کر برا حال ہے۔ معاملہ گھیرور تھانہ علاقہ کے کوسما ریلوے پھاٹک کے قریب کا ہے۔
معلومات کے مطابق تھانہ علاقہ کے گاؤں ناگلہ خوشالی کے رہنے والے موہت یادو ولد راجندر یادو کا گاؤں خوشالی اور قصبہ گھیرور میں مکان ہے۔ اس کا خاندان گاؤں اور گھیرور شہر دونوں میں رہتا ہے۔ موہت اپنے گھر والوں کے ساتھ اپنے گاؤں میں ٹھہرا۔ آج وہ گاؤں میں گھر سے قصبہ میں گھر آرہا تھا کہ راستے میں کوسما ریلوے پھاٹک پر ٹرین کی زد میں آکر اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچی پولیس نے موہت یادو کی لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
کنڈکٹر پر یہ الزام تھا: موصولہ اطلاع کے مطابق موہت یادو بریلی ڈپو کی جن رتھ بس میں تعینات تھے۔ ان پر الزام تھا کہ 3 جون کی رات کو موہت نے بس کو دو مسافروں کو نماز پڑھنے کے لیے روکا تھا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد موہت کا معاہدہ ختم کر دیا گیا تھا۔