اترپردیش میں مختار انصاری کے خلاف متعدد مقدمات درج ہونے کی وجہ سے یوگی حکومت چاہتی تھی کہ انہیں فوری طور پر اترپردیش پولیس کے حلولے کیا جائے۔ یوگی حکومت کی اس پیل کو قبول کرتے ہوئے سُپریم کورٹ نے مختار انصاری کو اترپردیش منتقل کرنے کا حُکم دیا ہے۔
بی جے پی رکن اسمبلی کرشنانند رائے کے قتل کے کلیدی ملزم مختار انصاری فی الحال پنجاب کی جیل میں قید ہیں۔ اس کے علاوہ مختار انصاری پر کئی مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے بی جے پی کی جانب سے کہا گیا کہ 'اترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت گزشتہ مئی ماہ سے کوشش میں لگی ہوئی تھی کہ مختار انصاری کو پنجاب جیل سے اترپردیش منتقل کیا جائے لیکن اس کے لیے پنجاب حکومت تیار نہیں تھی جس کے بعد یوگی حکومت نے سپریم کورٹ کے دروازے پہ دستک دی تھی۔