کابینی وزیر برائے اقلیتی بہبود، اوقاف و حج نند گوپال گپتا 'نندی' نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ اسکالر شپ کی تقسیم میں کسی طرح کی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو متعلقہ افسران ذمہ دار ہوں گے۔
مسٹر نندی نے بتایا کہ رواں مالی برس کے لیے بجٹ میں ہائی اسکول کے اوپر درجات کے اقلیتی طلباء کی اسکالر شپ کے لئے 190 کروڑ روپے کی تجویز رکھی گئی ہے۔
ریاستی حکومت نے اسکالرشپ کے لئے 95 کروڑ روپے کی پہلی قسط جاری کر دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مسٹر نندی نے اعلی افسران کو ہدایت دی ہے کہ ہر حال میں اسکالر شپ 30 نومبر تک طلبا و طالبات کے اکاؤنٹ میں آن لائن ٹرانسفر ہو جانی چاہئے۔
اس کے ساتھ ہی افسران یہ یقینی بنائیں کہ مرکزی و ریاستی اسکیموں میں ڈپلوکیسی نہیں ہونی چاہیے۔ منظور رقم کو 2020-21 کے سیشن میں تعلیم حاصل کر رہے طلباء کو ہی ادا کی جائے۔
معلوم رہے کہ اسکالر شپ تقسیم میں مدرسہ بورڈ کے افسران سے لے کر مدارس انتظامیہ تک لوٹ کھسوٹ کرتے ہیں لیکن اس بار مسٹر نندی نے سخت ہدایت دی ہے کہ ایسی شکایت ملنے پر ذمہ داران کے خلاف جانچ پڑتال کے بعد کاروائی یقینی بنائی جائے گا۔