لکھنؤ: اسلحہ لائسنس کیس میں سماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے ابھے سنگھ کے بہنوئی سندیپ سنگھ کی گرفتاری کے بعد بڑا انکشاف ہوا ہے۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ سندیپ نے سب سے پہلے ناگالینڈ سے جعلی اسلحہ لائسنس لکھنؤ کے حضرت گنج کے پتے پر ٹرانسفر کیا تھا۔ یہ پتہ مختار انصاری کا تھا جو باندہ جیل میں بند ہیں۔ اب مختار انصاری کے ساتھ سندیپ کا کیا رشتہ ہے اور ناگالینڈ میں مختار انصاری کے کون کون لوگ موجود ہیں اترپردیش ایس ٹی ایف جلد ہی باندہ جیل جا کر مختار سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ ہفتہ کو سماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے ابھے سنگھ کے بہنوئی سندیپ سنگھ کی گرفتاری کے بعد، تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ سندیپ نے ناگالینڈ میں جو جعلی اسلحہ لائسنس بنوایا تھا، وہ لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن کے تحت دارالشفاء 107 بی کے ایڈریس پر ٹرانسفر کرایا گیا تھا۔ یہ گھر اس وقت کے رکن اسمبلی مختار انصاری کا تھا۔ ایسے میں ایس ٹی ایف کو شبہ ہے کہ ناگالینڈ میں سندیپ کا جعلی اسلحہ لائسنس بنانے اور پھر اسے فرضی طریقے سے اترپردیش ٹرانسفر کرانے کے پیچھے مختار کا ہی ہاتھ تھا۔
ایسے میں اس کے لیے ایس ٹی ایف کورٹ سے اجازت لینے کے بعد بندہ جیل جا کر مختار سے پوچھ گچھ کرسکتی ہے۔ دراصل ایودھیا کے رہنے والے سندیپ سنگھ باہوبلی ایس پی ایم ایل اے ابھے سنگھ کے بہنوئی ہیں۔ وہ پچھلے کئی سالوں سے لکھنؤ میں پراپرٹی ڈیلنگ کر رہا تھا۔ سنیچر کو اترپردیش ایس ٹی ایف نے سندیپ کو سروجنی نگر علاقے سے گرفتار کیا تھا۔ اس پر ناگالینڈ سے جعلی اسلحہ لائسنس بنوانے کا الزام تھا۔ اس کے بعد خود پر لگے کئی مقدمات کو چھپا کر اترپردیش ٹرانسفر کرایا اس کے لیے سب سے پہلے سندیپ نے حضرت گنج تھانے کا پتہ دیا اور پھر وبھوتی کھنڈ علاقے کا پتہ دے کر اسے دو بار تجدید کرایا۔ دوسری طرف سندیپ سنگھ کی گرفتاری کے بعد لکھنؤ پولیس کمشنر نے حضرت گنج اور وبھوتی کھنڈ کے ان پولیس اہلکاروں کی معلومات طلب کی ہیں جنہوں نے سندیپ سنگھ کے جعلی اسلحہ لائسنس کی تجدید کی اطلاع دی تھی۔ ذرائع کے مطابق ڈی سی پی سینٹرل اور ڈی سی پی ایسٹ ان پولیس اہلکاروں کے بارے میں معلومات دے رہے ہیں جنہوں نے رپورٹ درج کرائی ہے۔ رپورٹ جلد ہی پولیس کمشنر کو پیش کی جائے گی۔