اترپردیش کی دارلحکومت لکھنؤ میں آج ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر رام داس اٹھولے نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی اتحاد کی معیاد محض کچھ دنوں کی تھی۔ جیسے ہی نتیجے آئے ہیں، ویسے گٹھ جوڑ بکھر گیا۔
انہوں نے نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ سپا و بسپا ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں۔ مایاوتی اکھیلیش یادو پر تنقید کر رہی ہیں کہ انہیں یادو ووٹ نہیں ملا، لیکن سچائی یہ ہے کہ سپا پارٹی کا سپورٹ مایاوتی کو ملا تھا۔
یہی وجہ ہے کہ وہ 2014 میں زیرو سیٹ سے 2019 میں 10 سیٹ تک پہنچ گئی اور سپا پارٹی جہاں 2014 میں تھی، وہیں آج بھی ہے۔
رام داس اٹھاولے نے کہا کہ دلت طبقے کا ووٹ وزیراعظم نریندر مودی جی کے چہرے کی وجہ سے بی جے پی کو مل گیا۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی ملک میں پورے اقتدار سے حکومت کر رہی ہے۔
ریپبلیکن پارٹی آخری انڈیا کے قومی صدر نے کہا کی میری بات چیت یوگی ادتیناتھ سے ہوئی ہے اور آئندہ انتخابات میں میری پارٹی اتر پردیش میں اپنے امیدوار ہوتی ہے اس پر پر بات چیت ہو رہی ہے۔
ایک طرف جہاں ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر چاہتے ہیں کہ جس طرح سے کسانوں کی قرضہ معافی ہوئی ہے، اسی طرح دلت طبقے کا بھی قرض معاف ہو۔ ان کی پارٹی کے لوگوں کو یہاں پر سہولت فراہم کرایا جائے۔
رام داس اٹھولے اتر پردیش میں اپنی زمین بنانے کے لئے آئندہ یوپی اسمبلی انتخابات میں کچھ سیٹ بھاجپا سے اپنے لئے چاہتے ہیں، تاکہ اپنے امیدوار یہاں اتار سکیں۔