اردو

urdu

ETV Bharat / state

دلت طبقے کا ووٹ نریندر مودی کو ملا - Akhilesh yadav

اتر پردیش میں جس مضبوطی کے ساتھ ایس پی - بی ایس پی کا اتحاد ہوا تھا، نتیجہ آنے کے بعد ٹوٹ گیا، کیونکہ اس گٹھ بندھن کے پاس نریندرمودی کو روکنے کی طاقت نہیں تھی۔

رام داس اٹھولے

By

Published : Jun 29, 2019, 5:28 PM IST

اترپردیش کی دارلحکومت لکھنؤ میں آج ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر رام داس اٹھولے نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی اتحاد کی معیاد محض کچھ دنوں کی تھی۔ جیسے ہی نتیجے آئے ہیں، ویسے گٹھ جوڑ بکھر گیا۔

رام داس اٹھولے

انہوں نے نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ سپا و بسپا ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں۔ مایاوتی اکھیلیش یادو پر تنقید کر رہی ہیں کہ انہیں یادو ووٹ نہیں ملا، لیکن سچائی یہ ہے کہ سپا پارٹی کا سپورٹ مایاوتی کو ملا تھا۔

یہی وجہ ہے کہ وہ 2014 میں زیرو سیٹ سے 2019 میں 10 سیٹ تک پہنچ گئی اور سپا پارٹی جہاں 2014 میں تھی، وہیں آج بھی ہے۔

رام داس اٹھاولے نے کہا کہ دلت طبقے کا ووٹ وزیراعظم نریندر مودی جی کے چہرے کی وجہ سے بی جے پی کو مل گیا۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی ملک میں پورے اقتدار سے حکومت کر رہی ہے۔

ریپبلیکن پارٹی آخری انڈیا کے قومی صدر نے کہا کی میری بات چیت یوگی ادتیناتھ سے ہوئی ہے اور آئندہ انتخابات میں میری پارٹی اتر پردیش میں اپنے امیدوار ہوتی ہے اس پر پر بات چیت ہو رہی ہے۔

ایک طرف جہاں ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر چاہتے ہیں کہ جس طرح سے کسانوں کی قرضہ معافی ہوئی ہے، اسی طرح دلت طبقے کا بھی قرض معاف ہو۔ ان کی پارٹی کے لوگوں کو یہاں پر سہولت فراہم کرایا جائے۔

رام داس اٹھولے اتر پردیش میں اپنی زمین بنانے کے لئے آئندہ یوپی اسمبلی انتخابات میں کچھ سیٹ بھاجپا سے اپنے لئے چاہتے ہیں، تاکہ اپنے امیدوار یہاں اتار سکیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details