14 ستمبر کو ہاتھرس کے چندپا میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ چار نوجوانوں نے گینگ ریپ کیا تھا جس کے بعد پردیش کی یوگی حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ وہیں اس ایس آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر ہی ضلع افسر ہاتھرس پر کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔ فی الحال ایس آئی ٹی کی رپورٹ میں کیا ہے یہ تو آج کورٹ میں سماعت کے بعد ہی پتہ چل سکے گا۔
ہاتھرس سانحہ: ایس آئی ٹی نے حکومت کو رپورٹ سونپی
ہاتھرس کا معاملہ مسلسل سرخیوں میں ہیں۔ آج جہاں اس معاملے کو لے کر ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ میں سماعت جاری ہے۔ وہیں آج اس معاملے کے لیے تشکیل کردہ ایس آئی ٹی نے اپنی رپورٹ یوپی حکومت کو سونپ دی ہے جسے حکومت کی جانب سے ہائی کورٹ میں داخل کیا جائے گا۔
ہوم سیکریٹری بھگوان سوروپ کی صدارت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔ وہیں ایس آئی ٹی کو ہاتھرس سانحہ کے ہر پہلو پر جانچ کر کے حکومت کو اپنی رپورٹ سات دن کے اندر دینی تھی لیکن پھر اس کی میعاد بڑھا دی گئی۔ وہیں اس پورے معاملے پر ایس آئی ٹی نے جانچ پوری کر کے آج رپورٹ سونپ دی ہے۔ وہیں اس رپورٹ کی بنیاد پر ہی اس معاملے کے کئی پہلو بھی جڑے ہوئے ہیں جس میں ضلع افسر ہاتھرس پر کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔