ریاست اترپردیش کے رامپور کی معروف علمی و ادبی شخصیت اور صولت پبلک لائبریری کے نومنتخب صدر شوکت علی خان ایڈووکیٹ (Advocate Shaukat Ali Khan) کا مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ ان کے انتقال کی خبر سے رامپور میں ہر خاص و عام غم زدہ ہے۔ وہ گزشتہ تین روز سے علیل چل رہے تھے۔ آج علی الصبح اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔
رامپور میں علم کا درخشاں ستارہ معروف مصنف اور صولت پبلک لائبریری کے نومنتخب صدر شوکت علی خان ایڈووکیٹ اپنے پیچھے ہزاروں سوگواروں کو غم زدہ چھوڑ کر اس دارفانی سے کوچ کر گئے۔ ان کے اچانک انتقال کی خبر سے علمی و ادبی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ وہ گزشتہ تین روز سے علیل تھے اور ابھی ایک روز قبل ہی انہوں نے از خود وہاٹس اپ پیغام کے ذریعہ اپنی بیماری کی اطلاع دیتے ہوئے دعا کے لئے کہا تھا لیکن آج اچانک ان کے انتقال کی حیران کن خبر سے ماتم پھیل گیا۔
Advocate Shaukat Ali Khan: شوکت علی خان ایڈووکیٹ کا مختصر علالت کے بعد انتقال - Shaukat Ali Khan Advocate dies
علم کا درخشاں ستارہ معروف مصنف اور صولت پبلک لائبریری کے نومنتخب صدر شوکت علی خان ایڈووکیٹ اپنے پیچھے ہزاروں سوگواروں کو غم زدہ چھوڑ کر اس دارفانی سے کوچ کر گئے۔ ان کے اچانک انتقال کی خبر سے علمی و ادبی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔
ای ٹی وی بھارت اردو نیوز
یہ بھی پڑھیں:
شوکت علی خان گزشتہ 24 اکتوبر کو رامپور کی تاریخی صولت پبلک لائبریری کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ تقریباً 75 برس کی عمر میں اپنے خیر خواہوں اور مداہوں سے جدا ہونے والے شوکت علی خان ایڈووکیٹ بہت ہی ملنسار اور خوش مزاج شخصیت کے مالک تھے۔
ای ٹی وی بھارت ان کے اہل خانہ کے غم میں برابر کا شریک ہے۔