اردو

urdu

ETV Bharat / state

Hindu group on Mathura Eidgah ہندو مہاسبھا کا متھرا عیدگاہ پر متنازع بیان، شہنشاہ اورنگزیب پر تبصرہ - اترپردیش خبر

ہندو مہاسبھا کے قومی خزانچی دنیش شرما نے زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ شہنشاہ اورنگ زیب نے مندر کو گرا کر شاہی عیدگاہ بنائی تھی۔ اب ان کی نسل عیدگاہ کو بچانے کے لیے عدالت میں مقدمہ لڑ رہی ہے۔ ہندو مہاسبھا نے دعویٰ کیا کہ مسلم فریق کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔

ہندو مہاسبہا کی زہر افشانی
ہندو مہاسبہا کی زہر افشانی

By

Published : Mar 13, 2023, 5:34 PM IST

Updated : Mar 13, 2023, 6:36 PM IST

ہندو مہاسبہا کی زہر افشانی

متھرا: انتہا پسند قوم پرست گروہ ہندو مہاسبھا کے ایک لیڈر نےدعویٰ کیا ہے کہ اورنگ زیب عالمگیر نے مندر کو گرانے کے بعد وہاں ایک عیدگاہ تعمیر کرایا۔ انکے مطابق اب ان کی نسل عیدگاہ کو بچانے کے لیے عدالت میں مقدمہ لڑ رہی ہے۔ مسلم فریق کے پاس کسی قسم کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ تمام ثبوت ہندو فریق کے پاس ہیں۔

ہندو مہاسبھا کے قومی خزانچی دنیش شرما نے کہا کہ ہم نے انتظامیہ سے مذکورہ مقام کے احاطہ میں ہولی تہوار کے موقع پر ہولی کھیلنے کی اجازت مانگی تھی لیکن انتظامیہ نے اجازت نہیں دی۔ وہاں صرف مسلم فریق کو نماز ادا کرنے کی اجازت ہے۔ ہندو مہاسبھا نے کہا کہ ہم شاہی عیدگاہ اور سری کرشنا جنم بھومی پر سیاست نہیں کر رہے ہیں۔ وہ اپنے کانہا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یمنا کو پاک کرنے کا مسئلہ بھی اٹھایا گیا۔ دنیش شرما نے کہا کہ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ اگر کوئی عوامی نمائندہ ایک گلاس یمنا کا پانی پیے گا تو وہ اسے 51000 روپے کا انعام دیں گے۔

شرما نے دعویٰ کیا کہ یہاں بھگوان کرشنا کا ایک مندر تھا، جسے بھگوان کرشن کے پوتے نے بنوایا تھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کے اس مندر کو کئی مغل حکمرانوں نے توڑا، اس کے بعد اسے ہندو بادشاہوں نے بنایا، پھر اسے مغل حکمرانوں نے توڑا۔ اس طرح یہ مندر کئی بار ٹوٹا اور کئی بار بنایا گیا۔ آخرکار اورنگ زیب نے مندر کو توڑا، اور یہاں عیدگاہ بنالی۔

انہوں نے زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ اب اورنگزیب کی نسل عدالت میں مقدمات لڑ رہی ہے۔ عیدگاہ کو بچانے کے لیے اس کے پاس نہ تو کوئی ثبوت ہے اور نہ ہی خسرہ میں اس کا نام ہے۔ نہ ان کے پاس بجلی کا کنکشن ہے نہ پانی کا کنکشن۔ تمام ثبوت ہندو فریق کے پاس ہیں۔ اس کا مقدمہ سول کورٹ سینئر ڈویژن میں چل رہا ہے اور امید ہے کہ ہندو فریق جیت جائے گا۔

دنیش شرما نے بتایا کہ اس نے عہد کیا تھا کہ جب تک عدالت کی جانب سے انہیں اس معاملہ میں انصاف نہیں مل جاتا تب تک وہ اپنے پیروں میں جوتے اور چپل نہیں پہنیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں تقریباً 2 سال ہو گئے ہیں اور وہ ننگے پاؤں ہیں۔

دنیش شرما نے بتایا کہ اس پورے معاملے میں کوئی سیاست نہیں ہے۔ وہ صرف اپنے کانہا کے لیے لڑ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ صرف شری کرشن جنم بھومی مسئلہ نہیں اٹھا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ وہ جمنا کی صفائی کا مسئلہ بھی اٹھا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ضلع مجسٹریٹ کو کئی بار میمورنڈم بھی دیا گیا ہے واضح رہے کہ شاہی عیدگاہ اور شری کرشنا جنم بھومی کا معاملہ مسلسل سرخیوں میں ہے۔ عدالت میں شاہی عیدگاہ اور شری کرشن جنم بھومی سے متعلق مسلسل سماعت جاری ہے۔ دوسری طرف ہندو اور مسلم فریق ایک دوسرے پر طنز کر رہے ہیں۔۔

مزید پڑھیں:Conference of Jamiat Ulema-e-Hind in Deoband: جمعیة علماء کے اجلاس میں گیان واپی مسجد اور متھرا عید گاہ سے متعلق بھی تجویز پیش کی گئی

Last Updated : Mar 13, 2023, 6:36 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details