ریاست اتر پردیش کے کانپور میں کچھ مہینے پہلے بٹھور کی ایک بند پڑی مسجد میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی، اس پر مذہبی رنگ دینے کی بھی کوشش کی گئی۔ اس معاملے پر شہر قاضی حافظ عبدالقدوس ہادی کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے معاملہ میں ضلع انتظامیہ انصاف کرنے کے بجائے تشدد کرنے والوں کی حمایت میں کھڑی ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح گھاٹم پور کی مسجد کی خالی پڑی زمین پر ایک چبوترہ تعمیر کرکے سیولنگ نصب کردیا گیا، چکیری علاقہ میں ایک مدرسے کو کھولے جانے پر فرقہ پرست عناصر نے ہنگامہ برپا کردیا۔ ان سبھی معاملات میں پولیس سرپسنوں کی حمایت میں کھڑی ہوجاتی ہے۔
شہر قاضی نے کہا کہ کانپور کے واجد پور علاقہ میں ایک معمولی جھگڑے کو بعد میں فرقہ واریت کی شکل دے دی گئی۔ مسلمانوں کے ساتھ زیادتی کی گئی اور کئی مسلم نوجوانوں پر مقدمات درج کر دئے گئے، جب وہ مسلم نوجوان ضمانت پر چھوٹ کر آئے تو تو انہیں دوبارہ ایک جھوٹے اور فرضی مقدمہ میں جیل بھیج دیا گیا۔