ریاست اترپردیش کےضلع بہرائچ میں آج سماجوادی پارٹی کے کارکنوں نے سابق رکن اسمبلی کے کے اوجھا کی قیادت میں ملک میں مسلسل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ کو لیکر احتجاج کیا اور وزیراعظم نریندر مودی کا مجسمہ آگ کے حوالے کیا۔
سماج وادی پارٹی نے وزیراعظم کا پتلا جلایا
ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے خلاف آج سماجوادی پارٹی کے کارکنوں نے احتجاج کیا اور ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کا پتلا نذر آتش کیا-
سابق رکن اسمبلی کے کے اوجھا نے بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں کورونا وبا کی وجہ سے جہاں عام آدمی کے لیے روز مرہ کی ضروریات، روٹی اور روزگار کا بحران پیدا ہوگیا ہے وہیں دوسری طرف مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے۔ اس وقت ملک کا کسان، نوجوان اور مزدور حکومت کی تمام تر پالیسیوں سے پریشان ہے۔ لہذا پیٹرولیم مصنوعات میں فوری اضافہ واپس لیا جائے۔
سابق رکن اسمبلی نے مزید کہا کہ ڈیزل کی اصل شرح ₹ 19 کے آس پاس ہے لیکن حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ₹ 80 لیٹر ڈیزل / پٹرول فروخت ہورہا ہے، جس کے خلاف لکھنؤ میں ایس پی کارکنان نے کل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا تو اترپردیش کی حکومت نے پولیس سے لاٹھی چارج کروایا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔ اترپردیش حکومت مکمل طور پر تانہ شاہی رویہ اپنا رہی ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈیزل پٹرول کی قیمت میں ہونے والے اضافے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔