برسات کے موسم میں مسلسل بارش ہونے کی وجہ سے ریاست اترپردیش کے رامپور میں دریائے کوسی میں پانی کی رفتار کافی تیز ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے رامپور سے لال پور گاؤں کو جوڑنے والا عارضی پل ایک مرتبہ پھر ہٹا دیا گیا ہے۔ جس سے لال پور دیہات کے باشندوں کو رامپور شہر تک پہنچنے کے لئے کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
رامپور کا پل سیاست کا شکار، عارضی پل بھی ہٹایا گیا رامپور شہر سے 10 کلو میٹر دور واقع لال پور گاؤں کی مسافت دریائے کوسی پر بنے پل کو منہدم کیے جانے کی وجہ سے اب کافی زیادہ ہو گئی ہے۔
دراصل ہزاروں کی آبادی پر مشتمل لال پور کے باشندوں کی رامپور میں آمد و رفت کے لئے تقریباً سو سال قبل نواب رامپور نے پل کی تعمیر کرائی تھی۔ جس کی معیاد پوری ہو جانے پر گذشتہ سماجوادی سرکاری میں سابق ریاستی وزیر محمد اعظم خاں نے اس پل کو منہدم کروا کر نئے پل کی تعمیر کا کام شروع کرایا تھا۔
پل کے لئے دریائے کوسی پر پلرز بھی بنا دئے گئے تھے لیکن ریاست میں 2017 کے اسمبلی انتخاب ہونے کے بعد کام روک دینا پڑا تھا۔ تبھی انتخاب کے بعد اترپردیش میں بی جے پی کو اکثریت حاصل ہو جانے کی وجہ سے سماجوادی سرکار اقتدار سے بے دخل ہو گئی اور پل کی تعمیر جوں کی توں رکی رہی۔
رامپور کا پل سیاست کا شکار، عارضی پل بھی ہٹایا گیا اس دوران جب جب مقامی باشندوں نے پل کی تعمیر مکمل کئے جانے کے لئے آوازیں اٹھائیں تو ضلع انتظامیہ اور یوگی حکومت کے وزراء عوام کو اس بات کی یقین دہانی کراتے رہے کہ وہ جلد ہی پل کی تعمیر مکمل کرائیں گے۔ لیکن ریاست کی یوگی حکومت کے ساڑھے تین سال گزر جانے کے بعد بھی پل کی تعمیر ویسے ہی رکی ہوئی ہے۔
وہیں ضلع انتظامیہ کی جانب سے بنائے گئے عارضی پل کو بھی برسات کے موسم میں دریائے کوسی میں پانی کی تیز رفتار کی وجہ سے ختم کر دیا گیا۔ جس سے لال پور کے عوام کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ریاست کا اسمبلی انتخاب اور عام انتخابات میں اداکارہ جیا پردہ نے اپنا پورا انتخاب اس پل کی تعمیر کو لیکر ہی لڑا تھا۔ حالانکہ وہ تو اپنی سیٹ ہار گئیں تھیں لیکن مرکز سے لیکر ریاست تک میں انہیں کی پارٹی کی سرکار ہے اور ضلع میں لاکھوں کی تعداد میں عوام نے جیا پردہ کے حق میں اپنا ووٹ کیا تھا۔ جس طرح سے انہوں نے عوام سے وعدے کیے تھے اب عوام اس بات کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اگر رامپور کے عوام سے ہمدردی رکھتی ہیں تو کم از کم سرکار سے اس پل کی تعمیر ہی کرا دیں۔