لکھنؤ: قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ Qaumi Aqliyati Reservation Morcha کے صدر نے آج لکھنؤ میں واقع کانگریس پارٹی کی ریاستی دفتر پر گانگریس کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران مورچہ کے قومی صدر پرویز صدیقی نے مسلمانوں کے متعدد مسائل کا ذکر کیا اور کہا کہ ان مسائل کو کانگریس پارٹی نے سنجیدگی سے سنا ہے اور اپنے منشور میں شامل کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
اس دوران قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ کے صدر پرویز صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران کہا کہ اترپردیش میں مسلمانوں کے حقوق دلانے کی دم بھرنے والی سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کیا۔ تاہم ان کا رد عمل مثبت نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے اتر پردیش میں متعدد د فرقہ وارانہ فسادات ہوئے۔ مظفرنگر، علی گڑھ اور کانپور میں ہونے والے فسادات کے حوالے سے گفتگو ہوئی اور ان متاثرین کو انصاف دلانے کی بھی بات رکھی۔ تاہم انہوں نے ان کا جواب مثبت نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ ان سے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ اترپردیش کی مساجد میں تعینات ائمہ اور مؤذنین کی تنخواہ وقف بورڈ سے دیا جائے اس پر بھی انہوں نے اتفاق کا اظہار نہیں کیا۔ سی اے اے این آرسی مظاہرہ کے دوران مظاہرین پر درج مقدمات کو واپس لیے جائیں، اس پر بھی رضامندی ظاہر نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو سے ہم کسی اسمبلی نشست پر ٹکٹ مانگنے نہیں گئے تھے اور نہ ہی کوئی ذاتی مفاد تھا مسلمانوں کے حقوق کی آواز بلند کرنے والی تنظیم ہے اور اپنے مطالبات لے کر اکھلیش یادوں سے بات چیت کی، لیکن ان کا رد عمل مثبت نہیں رہا۔