ریاست اترپردیش کی دارلحکومت لکھنؤ کے تعلیم گاہ نسواں کالج میں علامہ حبیب الرحمن خان شیروانی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے زیراہتمام مسلم بچیوں کو اعزاز سے نوازا گیا۔
واضح رہے کہ علامہ حبیب الرحمن شیروانی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی، مسلم سماج کے بچیوں میں تعلیم بیداری مہم چلا رہی ہے تاکہ مسلم سماج کے بچیوں میں بھی دلچسپی پیدا ہو اور وہ تعلیم کے شعبے میں بڑے کارنامے انجام دے سکیں۔
'ہمیں تعلیم حاصل کرکے سنیاسی نہیں بننا' اس پروگرام میں ممبئی سے تشریف لائی ہوئی پروفیسر عائشہ سمن صاحبہ نے تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ علم انسان کی گمشدہ پونجی ہے، علم انسانیت اور حیوانیت کے درمیان حد فاصل ہے، تعلیم مرد و خواتین کے لئے ضروری ہے مگر خواتین مکتب انسانیت ہے اور آغوش مادر بنیادی مدرسہ ہے۔
کرامت حسین مسلم گرلس پی جی کالج کی سابق پرنسپل ڈاکٹر رخسانہ نکہت لاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں دنیا سے کنارہ کش ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی سادھو سنیاسی بننے کی، ہمیں اسی سماج میں رہ کر انسانیت کے فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے۔
درجہ ہشتم کی طالبہ عربیہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ انعام پاکر انہیں بہت خوشی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میں تعلیم کے ذریعے اعلی مقام حاصل کروں تاکہ سماج اور قوم کی خدمت کر سکوں۔
اس موقع پر 70 لڑکیوں کو انعام سے نوازا گیا، اس میں لکھنؤ کے مختلف اسکولز و کالجز جن میں کرامت حسین مسلم گرلز کالج، ممتاز پی جی کالج، سنی انٹرکالج، شیعہ کالج، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، تعلیم گاہ نسواں انٹرکالج وغیرہ شامل رہے۔