گذشتہ دنوں ڈھائی برس کی معصوم ٹوئنکل کے قتل سے علاقے میں دوفرقے کے درمیان پیدا ہوئے تناؤ میں اب کمی واقع ہو رہی ہے۔
علاقے میں روزمرہ کی زندگی اب معمول پر آنے لگی ہے، تاہم ماحول میں اب بھی خالی پن ہے۔
گذشتہ دنوں ڈھائی برس کی معصوم ٹوئنکل کے قتل سے علاقے میں دوفرقے کے درمیان پیدا ہوئے تناؤ میں اب کمی واقع ہو رہی ہے۔
علاقے میں روزمرہ کی زندگی اب معمول پر آنے لگی ہے، تاہم ماحول میں اب بھی خالی پن ہے۔
متاثرہ ٹوئنکل کے تیرھویں کے موقع پر ایم پی، ایم ایل اے، ریاستی خواتین کمیشن کے رکن اور پولس اہلکار وغیرہ نے بھی حصہ ليا۔
خیال رہے کہ متاثرہ 30 مئی کو غائب ہوئی تھی اور تین دن بعد 2 جون اس کی لاش برآمد ہوئی تھی۔
متاثرہ ٹوئنکل کے والد کا کہنا ہے کہ 'مجھے اس دن کا انتظار ہے جس دن میری معصوم بچی کے مجرموں کو پھانسی ہوگی'۔