پریاگ راج: سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور اشرف کے معاملے میں معلومات اکٹھا کرنے کے لیے دھومن گنج پولیس نے ایک مرتبہ پھر عتیق احمد اور اشرف کے وکیل خان صولت حنیف کو پولیس ریمانڈ میں بھیج دیا ہے۔ یہ ریمانڈ پولیس نے 3 مئی کو صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک حاصل کی ہے۔ جس میں پولیس عتیق احمد اور اشرف کے وکیل کو جیل سے ریمانڈ پر لے کر دھوم گنج تھانہ لے گئی جہاں ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ پولیس کو خان صولت حنیف کو ریمانڈ ختم ہونے کے بعد شام 6 بجے دوبارہ جیل پہنچانا ہوگا۔
Advocate Khan Soulat Hanif عتیق احمد کے وکیل خان صولت کو بارہ گھنٹے کی پولیس ریمانڈ - دھومن گنج تھانہ انچارج
عدالت میں منگل کو عتیق احمد کے وکیل خان صولت حنیف کی ریمانڈ کی عرضی پر سماعت ہوئی جہاں پولیس کو 12 گھنٹے کی ریمانڈ کی منظوری مل گئی۔
عتیق اور اشرف کے وکیل وجے مشرا نے کہا کہ دھومن گنج تھانہ انچارج کی جانب سے پی سی آر کے لیے عرضی دی گئی تھی۔ جن کی پیشی کے دوران استغاثہ نے سات روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ اس پر وکلاء نے بحث کی۔ جس کے بعد 3 مئی کو 12 گھنٹے کی ریمانڈ منظور کر لی گئی۔ اس کے ساتھ ہی حنیف کے وکیل کو بھی ان کے ساتھ 10 میٹر کے فاصلے پر رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔ عدالت نے میڈیکل کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔ بتا دیں، امیش پال اغوا کیس میں خان صولت حنیف کا نام بھی سامنے آیا تھا۔ اس کے بعد امیش پال قتل کیس میں بھی سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگا۔ اس کے بعد عتیق احمد، دنیش پاسی اور ایڈووکیٹ حنیف کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ چند روز قبل ان کی پیشی ہوئی تو پولیس کو ریمانڈ نہیں مل سکی۔ جس کے بعد پولیس کو بدھ کو ریمانڈ کی منظوری ملی۔
یہ بھی پڑھیں :Umeshpal Kidnapping Case عتیق احمد کے وکیل خان صولت حنیف کی ریمانڈ پر سماعت آج متوقع