اب بھی بھاری پولیس فورس موقع پر تعینات ہے اور پارک کے اندر خواتین کو داخل نہیں ہونے دے رہی ہے۔
ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے محمد علی پارک میں 35 دن سے مقامی خواتین شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہی تھیں۔ کئی مرتبہ ضلع انتظامیہ نے خواتین سے اپیل کی کہ وہ دھرنے کو ختم کردیں اور پارک خالی کردیں لیکن خواتین ٹس سے مس نہیں ہوئیں۔
پولیس نے محمد علی پارک سے مظاہرین کو ہٹایا آخر میں پولیس نے یہ حربہ اپنایا کہ کچھ خواتین کو پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے جوڑ کر انہیں جیل بھیج دینے کی کوششیں کیں تاکہ مظاہرے کو بند کر دیا جائے لیکن پھر بھی خواتین مظاہرہ کرتی رہیں۔
پولیس نے محمد علی پارک سے مظاہرین کو ہٹایا گزشتہ دیر رات کو پولیس اچانک بھاری فورس کے ساتھ آئی اور پارک میں مبینہ طور پر خواتین کے خلاف سختی کی اور پارک خالی کرا لیا۔ یہ خبر صبح جب علاقے میں پھیلی تو تمام علاقے کی عوام سڑکوں پر اتر آئے۔ خواتین اپنے گھروں سے نکل کر سڑک پر آ کر بیٹھ گئیں۔ اب ان کا پھر سے وہی مطالبہ ہے کہ پولیس کتنا بھی ہم پر ظلم کرلے لیکن ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور کسی بھی قیمت پر اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوجاتے۔
اس وقت محمد علی پارک کے چاروں جانب صرف مظاہرین ہیں تو وہیں دوسری جانب پولیس کی گھیرا بندی میں یہ علاقہ چھاؤنی بنا ہوا ہے۔