ضلع کے بکرو گاؤں میں دو جولائی کو گینگسٹر وکاس دوبے کو گرفتارکرنے گئی پولیس ٹیم پر حملہ کر دیا گیا تھا۔ جس میں آٹھ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ فرار ملزم وکاس دوبے کو نو جولائی کو مدھیہ پردیش پولیس نے اجین کے مہاکال مندر سے گرفتار کیا ۔ اسے مدھیہ پردیش پولیس نے شروعاتی پوچھ گچھ کے بعد یو پی ایس ٹی ایف کو سونپ دیا تھا۔
ایس ٹی ایف ٹیم گاڑی تھانہ سچینڈی علاقے کے ہائی وے پر گاڑی اچانک جانوروں کے جھنڈ کے سامنے پلٹ جاتی ہے، جس کا فائدہ اٹھا کر ملزم وکاس دوبے ایس ٹی ایف ٹیم سے سرکاری پسٹل چھین کر فرار ہونے کی کوشش کرتا ہے۔
کرائم سین کے مطابق ایس ٹی ایف کی ٹیم نے وکاس دوبے کو رکنے کا شارہ کیا، جس پر وکاس دوبے نے ایس ٹی ایف ٹیم پر گولی چلا دی۔ وہیں جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایس ٹی ایف کی ٹیم نے کئی راؤنڈ فائرنگ کی، جس میں تین گولیاں وکاس دوبے کو لگیں اور وکاس دوبے ہلاک ہو گیا۔
سنیچر کے روز لکھنؤ سے آئی فورینسک ٹیم نے کرائم سین کا ری کریئیشن کروایا۔ ثبوت جمع کروانے کا کام 10 جوالائی کو ہی کر لیا گیا تھا۔ سائنسی طور پر پورے کرائم سین کو سمجھانے کے لیے اس واقعے کو دہرایا گیا۔
فورینسنک اور پولیس ٹیم نے مل کر وکاس دوبے کے اس انکاؤنٹر کے واقعے کو ری کریئٹ کیا۔ ساتھ ہی پورے واقعے کی فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی بھی کرائی گئی۔ انہیں کی بنیاد پر انکاؤنٹر کی جانچ ہو گی کہ کیسے، کن حالات میں اور کس طریقے سے وکاس دوبے کا انکانٹر ہوا۔ ان سب کی جانچ فورینسک ٹیم سبھی ثبوتوں کے ساتھ کرے گی۔