اترپردیش کے شہر کانپور میں لاک ڈاؤن کے دوران پولیس نے جہاں لوگوں پر خوب لاٹھیاں چلائی ہیں وہیں اب پولیس کا انسانی ہمدردی کا بھی ایک ایسا چہرہ سامنے آیا ہے جسے دیکھ کر ہر کوئی حیران ہے۔
کانپور پولیس نے ایک بچی کی سالگرہ کے موقع پر نہ صرف اس کے گھر پر کیک اور غبارے پہنچائے بلکہ اپنی ٹیم کے ساتھ خود بھی بچی کی سالگرہ منائی۔
کانپور کے مچھریہ علاقہ ہاٹ اسپٹ ایریا قرار دیا گیا ہے، یہاں بڑی تعداد میں کورونا وائرس پازیٹیو کیسز پائے گئے ہیں جس کی وجہ سے یہ علاقہ پوری طرح سے سیل ہے۔
آیت فاطمہ بچی اپنی سالگرہ منانے کی ضد کر رہی تھی یہاں رہنے والے لوگوں کو نہ اس علاقے سے باہر نکلنے کی اجازت ہے اور نہ ہی کسی باہری شخص کو اس علاقے میں آنے کی اجازت ہے ایسے میں اس علاقے میں رہائش پذیر محمد آصف کی چار سالہ بچی کی سالگرہ تھی اور بچی اپنے سالگرہ منانے کی ضد کر رہی تھی۔
بے حد اسرار پر بچی کے والد محمد آصف نے علاقے کے پولیس افسر پنکج کمار مشرا کو فون کیا اور اپنی بچی آیت فاطمہ کی سالگرہ منانے کی ضد کے بارے میں بتایا اور ان سے یہ درخواست بھی کہ وہ انھیں علاقے سے باہر نکل کر کیک لانے کی اجازت دی جائے۔
سب انسپکٹر پنکج کمار مشرا نے محمد آصف کو باہر آنے کی اجازت نہیں دی لیکن کہا کہ آپ انتظار کیجئے جس کے بعد سب انسپکٹر نے انسانی ہمدردی دکھاتے ہوئے ایک کیک، چند غبارے، چاکلیٹ اور تحفوں کے ساتھ اپنی پوری ٹیم کے ہمراہ محمد آصف کے گھر پہنچ گئے۔
جس وقت پولیس کی ٹیم سائرن بجاتے ہوئے آصف کے گھر پہنچی تو علاقہ کے لوگ اس کشمکش میں مبتلا ہوگئے کہ شاید یہاں کوئی مریض نکلا ہے جسے پولیس لینے آئی ہے لیکن جب پولیس نے آیت فاطمہ کو باہر بلایا اور تالیاں بجا کر اسے ہیپی برتھ ڈے بولا تو مقامی لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی۔
پولیس نے گھر کے باہر آیت سے کیک کٹوایا اور اسے تحفے بھی دیے جس سے آیت فاطمہ کی یہ سالگرہ ایک یادگار سالگرہ میں تبدیل ہوگئی۔
جس وقت پولیس کی ٹیم آیت کے گھر پر پہنچی تو سب سے پہلے خاتون پولیس نے آصف اور آیت کے ہاتھوں کو سینٹائز کیا اور اس کے بعد سالگرہ کو باقاعدہ گھر کے باہر منایا گیا۔