والدین کے ذریعے محض دس ہزار روپے ادا نہیں کرنے پر بچی سے بربریت کی لوگوں نے سوشل میڈیا پر بھی سخت نکتہ چینی کی اور انصاف کے لیے آواز بلند کی۔
متاثرہ خاندان نے قاتلوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہیں سیاسدانوں، کھیل اور بالی وڈ کی تمام ہستیوں کی حمایت بھی مل رہی ہے۔
دوسری طرف یہ معاملہ سرخیوں میں آنے کے بعد ڈی جی لاء اینڈ آرڈر آنند کمار نے علی گڑھ کے ایس پی گرامین کی سربراہی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔
اس کے ساتھ ہی ڈی جی پی ہیڈ آفس نے ایس ایس پی علی گڑھ سے پورے معاملے کی رپورٹ طلب کی ہے۔ قومی کمیشن برائے اطفال نے بھی پولیس سے رپورٹ طلب کی ہے۔
معاملہ طول پکڑنے کے بعد جمعرات کو دیر رات پانچ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ بچی جب غائب ہوئی تھی تو انہوں نے رپورٹ نہیں لکھی تھی اور جانچ میں بھی تاخیر کی تھی۔ متاثرہ خاندان نے جب احتجاج شروع کیا اور خودکشی کی دھمکی دی تب پولیس حرکت میں آئی اور دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔