کورونا جیسی مہلک وباء سے نمٹنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جمعہ کی نماز مسلمانوں نے گھروں میں ہی ادا کی اور اللہ سے اس مہلک مرض سے نجات کے لیے دعا کی گئیں۔
وہیں لاک ڈاؤن پر عمل کرانے کے لیے زبردست پولیس فورس شہر میں تعینات رہی۔ کورونا کے قہر نے مذہبی شہر دیوبند کی جیسے شناخت ہی چھین لی ہو، مقدس ماہ رمضان میں آس پاس اور دور دراز سے جمعہ کی نماز پڑھنے کے لیے مسجد رشید میں ہزاروں کی تعداد میں افراد دیوبند پہنچتے تھے۔ جس کی وجہ سے پورے دن شہر کے بازار گلزار رہتے تھے۔ لیکن اس مرتبہ مقدس ماہ رمضان کا تیسرا جمعہ بھی لاک ڈاؤن کے سناٹے کے درمیان گزرا۔ پہلے جمعہ کی طرح مسلمانوں نے مقدس ماہ رمضان کا تیسرا جمعہ بھی گھروں میں رہ کر ہی ادا کیا اور جو لوگ جمعہ کی نماز نہیں پڑھ پائے، انہوں نے ظہر کی نماز ادا کرکے اللہ کی بارگاہ میں ہاتھ اٹھائے اور پورے عالم کے لیے امن و چین اور اس مہلک مرض سے نجات کی دعائیں کی۔ شہر کی مشہور مساجد جن میں مسجد رشید، مرکزی جامع مسجد، چھتہ مسجد، دارالعلوم کی قدیم مسجد سمیت سبھی اہم مساجدیں بند رہیں اور سڑکیں سنسان رہیں۔