بارہ بنکی میں آدھار کارڈ آفس پر آج کل کافی ہجوم نظر آرہا ہے۔ یہ ہجوم اپنے کارڈ میں خامیوں کو دور کروانے والوں کا ہے۔ ضلع میں کل وقتی صرف ہیڈ پوسٹ آفس پر ہی آدھار کارڈ کو درست کرانے کا کام ہو رہا ہے جس کی وجہ سے لوگ پوری رات لائن میں لگ کر درستی کروا رہے ہیں۔
آدھار کارڈ درستگی کے لیے عوام پریشان دراصل اس مرتبہ حکومت کی جانب سے دیئے جانے والے وظیفے میں آدھار کارڈ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ زیادہ تر آدھار کارڈ میں کوئی نہ کوئی خامی ہے جس کی وجہ سے طلباء کا مکمل ڈاٹا میچ نہیں ہو رہا ہے۔
ایسے میں انہیں آدھار کارڈ میں خامیوں کو درست کروانا پڑ رہا ہے۔ ضلع کے دور دراز سے طلبا اور ان کے والدین آدھار درستی کے لیے ہیڈ پوسٹ آفس پہنچ رہے ہیں۔
زیادہ ہجوم کے پیش نظر ہیڈ پوسٹ آفس کی جانب سے دن میں 50 ٹوکن دینے کا نظام بنایا گیا ہے اس کی وجہ سے طلبا رات سے ہی لائن میں لگانا شروع کر دیتے ہیں تب جاکر انہیں صبح 7:30 بجے ٹوکن دیا جاتا ہے۔
اب ایسے میں عام عوام کو مزید پریشانیاں ہو رہی ہیں وہیں انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ تمام بلاک ایجوکیشن دفاتر پر آدھار درستی کا کام 25 ستمبر سے ہی شروع کردیا گیا ہے لیکن ابھی بھی وہاں بھیڑ کم نہیں ہے۔