ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں اترپردیش اسمبلی کا اجلاس شروع ہو چکا ہے۔ اس دوران مختلف مسائل کو لے کر حزب اختلاف کے اراکین، اسمبلی کے گیٹ پر ہی چودھری چرن سنگھ کے مجسمے کے سامنے احتجاج کرنے لگے۔
بجٹ اجلاس کے پہلے روز حزب اختلاف کا ہنگامہ وہیں کانگریس کے اراکین اسمبلی نے بھی چودھری چرن سنگھ کے مجسمے کے سامنے احتجاج کیا۔ اس دوران ان کے ہاتھوں میں گنے، آلو، پیاز اور یہاں تک کہ اناج بھی تھے۔
اراکین اسمبلی نے بتایا کہ وہ حکومت کو یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ ریاست کے گنے، آلو کاشتکار حکومت سے سخت نالاں ہیں۔
اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ مہنگائی سے عوام شدید پریشان ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ الزام عائد کیا کہ ریاست میں امن و امان ختم ہو گیا ہے لیکن حکومت کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے۔
ایوان میں جانے سے پہلے ہم یہاں ریاست کے مسائل کو لے کر احتجاج پر بیٹھے ہیں۔ ایوان کے اندر حکومت تکبر کی وجہ سے ہم سب کی بات نہیں سنتی ہے اور حزب اختلاف کو بولنے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔ بی جے پی نے ریاست کے عوام سے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں کر سکی ہے۔
کانگریس رہنما دیپک سنگھ نے کہا کہ بی جے پی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے۔ کسان پریشان ہیں، نیز گنے کے کاشتکاروں کو مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے۔ کسانوں کو اناج کی صحیح قیمت نہیں مل رہی ہے۔ نیز گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔