نوئیڈا کے سیکٹر 18 کے علاوہ سیکٹر 52 میں بھی بھارتیہ کسان سنگھٹن نے یوم سیاہ منایا۔ اور مذکورہ قوانین کے خلاف پولیس کو ایک یادداشت پیش کی۔
بھارتیہ کسان یونین کے کارکنان تینوں زرعی قوانین کے خلاف آج نوئیڈا کے سیکٹر 18 میں پہنچے۔ بھارتیہ کسان یونین ٹکیٹ کے کارکنوں نے ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے لے کر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔
دوسری جانب بھارتیہ کسان سنگھٹن کے کارکنان نے نوئیڈا کے سیکٹر -52 ہوشیار پور میں تینوں زرعی قوانین کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے یوم سیاہ منایا ہے۔
بھارتیہ کسان سنگھٹن کے قومی صدر راجندر یادو کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت تین کالے قوانین لے کر آئی ہے۔ گذشتہ چھ ماہ سے کسان دہلی کے مختلف سرحدوں پر بیٹھ کر ان تینوں زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے ہیں۔ لیکن حکومت تاحال اس معاملہ کو پس پشت ڈال رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تینوں زرعی قوانین کے 6 ماہ مکمل ہو گئے۔ جس کی وجہ سے ملک کی تمام کسان تنظیمیں اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منارہی ہیں۔ کاشتکاروں نے نعرے لگاتے ہوئے پولیس کو زرعی قوانین کے خلاف ایک میمورنڈم پیش کیا ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تینوں زرعی قوانین کو آج 6 ماہ پورے ہو گئے ہیں۔ پورے ملک کے کسان احتجاج کر رہے ہیں۔ان قوانین کو کسان کالا قانون قرار دے کر واپس کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت خاموش ہے۔