اردو

urdu

Darul Uloom Deoband Reaction on Hijab Verdict: حجاب معاملے پر دارالعلوم دیوبند کا ردعمل

By

Published : Mar 15, 2022, 6:21 PM IST

حجاب معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر دارالعلوم دیوبند کے میڈیا ترجمان اشرف عثمانی نے دارالعلوم دہوبند کے مہتمم مفتی ابو القاسم نعمانی کی جانب سے کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے اور کسی بھی حکومتی تسلیم شدہ تعلیمی ادارے کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ ایسے قوانین بنائے جو کسی مذہب یا روایت کے خلاف ہوں۔ Hijab ban in Karnataka

دارالعلوم دیوبند کے میڈیا ترجمان اشرف عثمانی
دارالعلوم دیوبند کے میڈیا ترجمان اشرف عثمانی

دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے حجاب سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو ناقابل قبول قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کا یہ بیان کہ 'حجاب اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے' یہ غلط ہے۔ پردہ اسلام میں واجب ہے اور قرآن اس کا حکم دیتا ہے۔ Karnataka High Court Uploads Hijab Ban

دارالعلوم دیوبند کے میڈیا ترجمان اشرف عثمانی

دارالعلوم دیوبند نے حجاب معاملے پر فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے 'قومی اور ملی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ حجاب پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو سُپریم کورٹ میں چیلنج کریں۔

مفتی ابو القاسم نعمانی نے کہا کہ اگر عدالت کہتی ہے کہ پردہ اسلام میں لازم نہیں ہے تو اس کی تردید کی جانی چاہیے کیونکہ پردہ ضروری ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پردہ اسلام کا حصہ ہے اور اس کا لازمی ہونا قرآن کا حکم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے اور کسی بھی حکومتی تسلیم شدہ تعلیمی ادارے کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ ایسے قوانین بنائے جو کسی مذہب یا روایت کے خلاف ہوں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details