مظفرنگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں بدھ کی صبح این آئی اے کی ٹیم نے رتن پوری تھانہ علاقہ کے حسین آباد بھنواڑا گاؤں میں مولانا قاسم کے مکان پر اچانک چھاپہ مارا۔ اس دوران ٹیم نے مولانا کے اہل خانہ سے تقریباً 2 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ پوچھ گچھ کے بعد مکان کی تلاشی لی گئی۔ تاہم اس چھاپہ ماری میں تفتیشی ایجنسی کی ٹیم کے ارکان کو کچھ نہیں ملا اور انہیں خالی ہاتھ وہاں سے لوٹنا پڑا۔ ذرائع کے مطابق مولانا قاسم دیوبند کے املیہ گاؤں میں واقع ایک مسجد میں امام ہیں۔
اس معاملے پر مولانا قاسم کے والد ظہیر احمد نے بتایا کہ ہمیں صرف یہ بتایا گیا کہ آپ کے لڑکے کا نام کسی معاملہ میں سامنے آیا ہے۔ گھر میں کچھ چیزیں ہیں جن کی تلاشی لینی ہے، لیکن قومی تفتیشی ایجنسی کے ٹیم کے ارکان کو یہاں ایسی کوئی چیز نہیں ملی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں تقریباً دو گھنٹے تک این آئی اے کی ٹیم موجود رہی ہے لیکن کوئی ایسی چیز نہیں ملی ہے جو قابل اعتراض ہو۔
NIA Raid in Muzaffarnagar مظفّر نگر میں این آئی اے کی چھاپہ ماری
اترپردیشن کے مظفر نگر میں گذشتہ کل قومی تفتیشی ایجنسی کی ٹیم پہنچی اور مولانا قاسم کے مکان پر چھاپہ ماری کی۔ اس دوران مولانا کے مکان سے کوئی قابل اعتراض چیز دستیاب نہیں ہوئی۔
مزید پڑھیں:Gangster Terrorist Nexus Case ملک کی چھ ریاستوں کے 100 سے زائد مقامات پر این آئی اے کا چھاپہ
انہوں نے مزید کہا کہ میرے لڑکے کا نام قاسم ہے اور وہ دیوبند کے قریب ایمالیہ گاؤں میں رہتے ہیں۔ وہیں ایک مسجد میں امامت کے فرائض انجام دے رہے ہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی تفتشی ایجنسی کے ٹیم کے ارکان نے میرے پورے گھر کی تلاشی لی۔ کئی سارے کاغذات اور دستاویزات کی جانچ پڑتال کی، تاہم انہیں کوئی قابل اعتراض چیز نہیں ملی۔ اس کے علاوہ انہوں نے گھر کے کئی افراد سے پوچھ گچھ بھی کی۔